جموں وکشمیر ملک کی ایک ایسی واحد ریاست تھی جو ملک کے ساتھ تقسیم ہند کے وقت جڑ گئی تھی اور سیاستدانوں نے اپنا سہر ابچانے کیلئے خصوصی درجہ ا س ریاست کو دیکر یہاں کے لوگوں کی ترقی میں رکاوٹیں ڈال دی تھی ۔کوئی بھی ترقیاتی پروجیکٹ کو عملانے سے قبل آئینی اور قانونی دشواریاں سامنے آتی تھیں ۔
اس طرح یہاں کے لوگوں کیلئے بے روزگاری ،غربت ومفلسی اُن کا مقدر بن گئی ۔ملک کی تمام ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں ترقی ہوتی رہی ،بڑے بڑے پروجیکٹ بن گئے ،غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی اور لوگ خوشحال زندگی گزارتے گئے ۔جموں وکشمیر کے عوام کو سیاستدانوں نے کھوکھلے نعروں اور وعدوں کی بناءپر گمرائی میں دھکیل دیا اور لوگ سیاستدانو ں کی سازشوں سے غافل رہے ۔
یہاں تک کہ ہمسایہ ممالک نے جموں وکشمیر کے عوام سے پرانی دشمنی کا بدلہ لیا اور نوجوانوں کے ذہنوں میں زہر بھر دیا ۔
یہا ں تک انہوں نے ہتھیار اُٹھا کر اپنی تباہی کا سامان تیار کیا ۔اعدادوشمار کے مطابق آج تک ایک لاکھ کے قریب لوگ اپنی جانیں گنواءبیٹھے جن میں عام شہری ،سیاستدان ،فوج ،پولیس اور ملی ٹینٹ شامل ہیں ۔
مرکزی حکمرانوں نے دشمن کے تمام حربوں کو ناکام بنانے کیلئے وقت وقت پر مختلف پالیسیاں ترتیب دیں مگر ان حالات سے اپنا روزی روٹی کمانے والوں نے ان پالیسیوں کو کامیاب ہونے نہیں دیا ۔
ان تمام معاملات ،حالات وواقعات کو سمجھ کر مرکزی حکمران اسی نتیجے پر پہنچ گئے کہ ان تمام مسائل کا واحد حل اُس دیوار کو ختم کرنا ہے جو ملک اور اس خطے کے درمیان یکساں ترقی میں رکاوٹ بن رہی تھی ۔
5اگست 2019کو ملک کی پارلیمنٹ نے فیصلہ لیا کہ دفعہ 370کا خاتمہ کیا جائے اور جموں وکشمیر کو پوری طرح سے ملک کےساتھ ضم کیا جائے تاکہ تعمیراتی وترقیاتی پالیسیاں بہ آسانی عملائی جائیں ۔
مگر چند سیاستدان ،سرکاری افسران اور چاپلوس افراد زمینی حالات کو غلط رنگ میں پیش کر کے پھر ایک بار ایسا ماحول تیار کرنے میں لگے ہیں جس کی بدولت دشمن کو پھر ایک بار موقع مل جائے کہ وہ اپنا الوسیدھا کر سکے۔
بدقسمتی سے چند خودغرض افراد جو خود کو وطن پرست کہتے ہیں ،دشمن کے خاکوں میں رنگ بھر رہے ہیں ،جو نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے ۔
لہٰذا مرکزی حکومت اور پالیسی سازوں کو نہایت ہی گہرائی اور سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے تاکہ نئے کشمیر کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے ،جس کا تعمیر وترقی اور عوامی خوشحالی کا اعلان وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں 5اگست 2019کو کیا تھا وہ پورا ہو سکے ۔