اتوار, مئی ۱۱, ۲۰۲۵
13.5 C
Srinagar

اہل وادی بھول نہیں جاتے

وادی کے مختلف علاقوں میں شیعہ برادری سے وابستہ لوگوں نے ایرانی فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کی تصویر کی بے حرمتی کرنے پر احتجاج کیا ۔اس سلسلے میں سیول اور فوجی افسرا ن نے ملکر اس ناراضگی کو دور کرتے ہوئے لوگوں کو امن اور بھائی چارے سے رہنے کی تلقین کی ۔

اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا ہے کہ ہر انسان کی اپنی الگ سو چ ،الگ نظریہ اور کام کرنے کا الگ طریقہ ہوتا ہے ۔

جہاں تک وادی کشمیر کا تعلق ہے یہاں بھی مختلف طبقوں سے وابستہ مختلف سوچ کے لوگ رہائش پذیر ہیں ۔جہاں تک شیعہ برادری کا تعلق ہے وہ ایران کےساتھ اپنی روحانی وابستگی رکھتے ہیں، اسی لئے وہ وہاں کے علماءاور فوجی افسرا ن او ر حکمرانوں سے محبت وعقیدت رکھتے ہیں ۔

یہ آج ہی نہیں ہوا ہے بلکہ دہائیوں سے اس طرح کے واقعات اور حالات دیکھنے کو ملے ہیں کہ ایران میں کچھ ہوتا ہے تو یہاں وادی میں جلسے وجلوس برآمد ہوتے ہیں ۔

کچھ لوگ اپنی وابستگی پاکستان اور سعودی عربیہ سے بھی جتاتے ہیں ۔برسوں تک ایران اور عراق کے درمیان جنگ رہی جس دوران لاکھوں لو گ مارے گئے ،مال وجائیداد کا ضیاع ہو گیا ،عورتوں کی بے حرمتی ہو رہی تھی، چھوٹے بچوں کو قتل کیا جاتا تھا ،اسی طرح فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دہائیوں سے جنگ چل رہی ہے اور اس جنگ کی بدولت دنیا حصوں میں تقسیم ہو گی۔

تواریخ گواہ ہے کہ خلافت عثمانیہ کےخلاف شروع ہوئی جنگ کے دورا ن وہبی مسلک سے وابستہ لوگوں نے سعودی عرب میں کیا کچھ نہیں کیا ،لیکن ایسے ممالک میں عام لوگ زبان نہیں کھول سکتے ہیں جہاں تک ہندوستان کا تعلق ہے، یہاں کسی حد تک لوگوں کو یہ آزادی حاصل کہ وہ اپنے جذبات واحساسات کا اظہار کر سکتے ہیں ،اسکی مثال وادی کشمیر میں ہوئے احتجاج سے مل رہی ہے جب ایک ایرانی فوجی آفیسر کی تصور کےساتھ ہوئی بے حرمتی ہوئی اور اس سلسلے میں فوجی آفیسر نے موقعہ پر آکر لوگوں سے معزرت طلب کی اور معاملے کو رفعہ دفعہ کر دیا ۔

اصل میں وادی کشمیر میں ایسے ہزاروں لو گ موجود ہیں، جو کسی نہ کسی طرح دنیا کے ہر ملک سے جڑے ہیں، جنہیں وہاں کے لوگوں کےساتھ جسمانی ،روحانی ،سیاسی یا پھر مذہبی یا مسلکی وابستگی ہے ،جو ہر گز اپنے سے وابستہ لوگوں کےخلاف کچھ سنے ،بولنے یا کہنے کو برداشت نہیں کر سکتے ہیں۔

چہ جائے کہ وہ ممالک یا وہا ں آباد لوگ کشمیر یوں کےساتھ محبت رکھتے ہو ں یا نہیں ۔اس معاملے سے یہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ جو بھی لوگ اہل وادی سے محبت یا ہمدردی کریں گے، انہیں اہل وادی کبھی بھول نہیں پائیں گے بلکہ ایسے لوگوں کیلئے وہ اپنا سب کچھ قربان کرنے کیلئے تیار ہو جاتے ہیں، یہی صدیوں سے روایات رہی ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img