پیر, مئی ۱۲, ۲۰۲۵
14.7 C
Srinagar

سوچ کو مضبوط بنائیں۔۔۔

تحریر:شوکت ساحل
دنیا بھر میںآج جتنی اموات ہورہی ہیں ان میں سے 80 فیصد خوف کے زیر ِاثر ہورہی ہیں۔ آج ہمیں بیماری سے جتناخطرہ نہیں ہے، اس سے کئی گنا خطرہ بیمار کردینے والی سوچ سے ہے۔ آج جسمانی علاج سے بہت زیادہ ضروری ہے، ذہنی علاج کی جانب توجہ دینا اور مثبت سوچ پیداکرنا ہے ۔

بعض لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں پر ضرورت سے زیادہ سوچ کر پریشان ہو جاتے ہیں ۔ زندگی اللہ تعالیٰ کی جانب سے دی ہوئی نعمت ہے۔ پھر بھی اکثر لوگوں کو اپنی زندگی سے بہت سی شکایتیں ہوتی ہیں۔

کبھی دولت کی کمی تو کبھی قریبی لوگوں کے رویے سے شکایت رہتی ہے۔ کوئی شہرت حاصل کرنے کی دوڑ میں سب سے آگے نکل جانا چاہتا ہے تو کسی کو اس بات کا افسوس ہوتا ہے کہ پڑوسی کے بچے کو امتحان میں ان کے بیٹے سے زیادہ نمبر کیسے ملے؟۔

مختصراً بعض لوگ اپنی تکلیف سے کہیں زیادہ دوسروں کی خوشی کے سبب ناخوش ہوتے ہیں۔ حقیقت میں سکھ یا دکھ کے معنی انسان کی سوچ پر منحصر ہوتے ہیں ، نہ کہ باہری صورتحال پر۔ آپ نے بھی محسوس کیا ہوگا کہ مالی نقصان، سنگین بیماری، حادثہ، رشتوں میں کڑواہٹ، بچوں کی پڑھائی اور کریئر سے متعلق پریشانیاں ہر گھر میں ہوتی ہیں۔

چند لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں پر ضرورت سے زیادہ سوچ کر پریشان ہو جاتے ہیںجس سے وہ ڈپریشن یعنی نفسیاتی دباﺅ جیسے سنگین مرض میں مبتلا ہوجاتے ہیں ، وہیں بعض لوگ ہنستے مسکراتے ہوئے ان پریشانیوں کا سامنا کرجاتے ہیں۔

اگر آس پاس کا ماحول بالکل ایک جیسا ہو تو بھی ہر شخص اس پر مختلف ردِعمل کا اظہار کرتا ہے۔آپ کے لئے یہ طے کرنا ضروری ہے کہ اپنی خوشیوں کے لئے کیا ہمیں صورتحال پر منحصر رہنا ہوگا، جب بھی ہمارے سامنے کوئی مشکل پیش آئے گی؟ تو کیا ہمیں وقت بدلنے کا انتظار کرنا چاہیے یا ہمت کے ساتھ راستے میں آنے والے مشکلات کا حل تلاش کرنے کی کوشش کرنی چاہئے؟ جب بھی کوئی مشکل پیش آجائے تو خود سے سوال ضرور کریں کہ کیا آج کسی وجہ سے میں اداس ہوا ہوں ؟ اگر آپ کو اس کا جواب ’ہاں ‘ میں ملے تو اپنے دل کو سمجھائیں کہ ایسی صورتحال تو سبھی کی زندگی میں آتی ہے، لیکن ان کی وجہ سے میں اپنا ذہن نہیں کھوﺅں گا۔

حالات چاہے جیسے بھی ہوں ، اب خوش رہنا میری خواہش پر منحصر کرتا ہے۔ اب آپ یہ طے کریں کہ میں پرسکون ہوں اور ہر حال میں خوش رہنا میری ترجیح ہے۔ کوئی بھی باہری صورتحال میرا سکون غارت کیسے کر سکتی ہے؟ ایسی سوچ اپنانے کے بعد اندر سے سکون ملے گا۔ پھر کسی مشکل وقت میں بھی آپ کا ’موڈ‘ خراب نہیں ہوگا۔جس طرح آپ گھر میں چیزوں کو سلیقے سے رکھتے ہیں ، اسی طرح اپنی سوچ کو بھی ترتیب دیں۔ ہر کام کی اپنی اہمیت ہوتی ہے اور اسے یکسوئی سے کرنے میں ہی سمجھداری ہے۔زیادہ سوچنے سے بچنے کیلئے اپنی سوچ کو مضبوط بنائیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img