تحریر:شوکت ساحل
جموں وکشمیر کے محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس نے عام لوگوں سے کہا کہ وہ گاڑیوں پر’ ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹس‘ لگائیں تاکہ گاڑیوں کی چوری اور دیگر جرائم سے بچا جا سکے۔ پولیس نے حال ہی میں اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر اطلاع دی تھی کہ ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر عدم تعمیل کے خلاف کارروائی کیا جائے گی جبکہ یہ عمل شروع بھی ہوچکا ہے۔
اس سے قبل آج کے موضوع پر بات کریں ،کیوں کہ قوانین وضوابط پر ایک نظر ڈالی جائے ۔چالان موٹر وہیکل ایکٹ 1988 کے تحت حکام کی جانب سے جاری کیا جانے والا آفیشیل نوٹیفکیشن ہے ، جو ایکٹ کے تحت متعارف ٹریفک قوانین و ضوابط کی خلاف ورزی کے بارے میں خلاف ورزی کرنے والے ( موٹر وہیکل ڈرائیور) کو بتاتا ہے۔
ایکٹ میں جرمانہ کا بندوبست بھی ہے۔چالان کی دو قسمیں ہیں:اے ) آن دی اسپاٹ چالان: اس میں خلاف ورزی کرنے والے کو آن دی اسپاٹ متعلقہ پولیس افسر کے ذریعہ اس کے کئے گئے جرم کے بارے میں چالان دیا جاتا ہے۔بی ) ای چالان:جب قانون کی خلاف ورزی کے بارے میں الیکٹرانک ذرائع سے بتایا جاتا ہے۔
جیسے غلط پارکنگ اور اوور اسپیڈنگ یا ریڈ لائٹ جمپ کرتے ہوئے ڈیجیٹل کیمرہ سے پکڑا گیا ہو۔ٹریفک ای چالانا کیا ہے ؟:ای چالان ٹریفک کی خلاف ورزی کرنے پر جاری ریگولر فیزیکل چالان کا الیکٹرانک فارمیٹ ہے۔
آپ ای چالان کی ادائیگی آن لائن اور آف لائن دونوں طریقہ سے کرسکتے ہیں۔ٹریفک چالان کون جاری کرسکتا ہے ؟:ٹریفک پولیس یا ہیڈ کانسٹیبل سے اوپر کے رینک کا کوئی بھی چالان جاری کرسکتا ہے۔
نارمل پولیس اہلکار چالان جاری نہیں کرسکتے ہیں۔ای چالان کی ادائیگی کتنے دنوں میں کرنی ضروری ہے ؟:جرم کرنے کے دن سے ای چالان کی ادائیگی کیلئے زیادہ سے زیادہ60 دن دئے گئے ہیں۔ اس کے بعد چالان کو عدالت میں بھیج دیا جائے گا اور پھر ادائیگی سیٹلمنٹ عدالت میں ہی ہوگی۔
اگر گاڑی ضبط کرلی گئی ہے تو کیسے ادائیگی کریں ؟:آن دی اسپاٹ چالان جاری کئے جانے کی صورت میں خلاف وزری کرنے والے کے موبائل نمبر پر میسیج بھیجا جائے گا جبکہ ای چالان کی صورت میں یہ میسیج رجسٹرڈ موبائل نمبر پر بھیجا جائے گا۔ نوٹس میں تاریخ اور وقت کے ساتھ عدالت کا پتہ ہوگا ، جہاں خلاف وزری کرنے والے کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہونا ہوگا اور مطلوبہ جرمانہ / فائن بھرنا ہوگا۔
چالان کو چیلنج کرنا ؟:مانگنے پر متعلقہ دستاویزات پیش نہیں کرنے کی صورت میں جاری چالان کے معاملہ میں 15دنوں کے اندر متعلقہ دستاویز ( واقعہ سے پہلے موجود ) کو پیش کرکے آپ چالان کو منسوخ کرواسکتے ہیں۔ ہر دستاویز کیلئے100 روپے ادا کرنے ہوں گے۔اگر غلط ای چالان موصول ہوجائے ؟:( اسپیڈ کیمرہ کی غلطی۔ دوسری کار کی جگہ آپ کی کار کا غلطی سے آجانا)۔گاڑی کا مالک چالان نمبر بھیج کر متعلقہ ریاستی ٹریفک پولیس سے میل پر ویریفکیشن کا مطالبہ کرسکتا ہے۔جرمانہ کیسے کم کرواسکتے ہیں ؟:معاملہ کو حل کرنے کیلئے خلاف ورزی کرنے والا لوک عدالت میں جرمانہ / فائن میں کمی کی درخواست کرسکتا ہے۔جرمانہ کی ادائیگی کیلئے کیا کوئی سڑک پر آپ کو روک سکتا ہے ؟:نہیں ، ٹریفک پولیس کے پاس آپ سے جرمانہ وصول کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
آپ ادائیگی کرسکتے ہیں ، مگر ان کے پاس فوری ادائیگی کیلئے ڈرائیور کو مجبور کرنے کا اختیار نہیں ہے۔وقت پر چالان ادا نہیں کرنے کے نتائج ؟:اگر آپ ای چالان کی ادائیگی وقت پر نہیں کرتے ہیں تو آپ کا چالان عدالت میں چلا جائے گا۔
اس کے بعد گاڑی کے مالک کو جرمانہ کی ادائیگی کیلئے عدالت جانا پڑے گا۔ یہاں تک کہ آن دی اسپاٹ چالان کو بھی ادائیگی نہیں کئے جانے کی صورت میں 60 دنوں کے بعد ٹریفک پولیس کے ذریعہ عدالت میں بھیجا جاسکتا ہے۔سرکاری معلو مات کے مطابق سڑک ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کی وزارت نے موٹر وہیکل (ترمیمی) ایکٹ 2019 کی ضروریات اور تدارکات کے مطابق موٹر وہیکل ایگریگیٹر رہنما خطوط 2020 جاری کئے ہیں جو موٹر وہیکل ایکٹ 1988 کی ترمیم شدہ دفعہ 93 کے مطابق ہے۔یعنی ٹرانسپورٹ کی نقل وحرکت سے متعلق قوانین موجود ہیں اور انکی خلاف ورزی کسی بھی طور پر نہیں ہوسکتی ۔
جموں وکشمیر کے محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس نے’ہائی سیکورٹی نمبر پلیٹس‘ لگوانے کا حکم نامہ جاری تو ہوا اور خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے کارروائی بھی کی جارہی ہے ۔
تاہم اس عمل میں عام لوگوں کو مشکلات بھی ہیں ۔جس محکمہ کو یہ ہائی سیکورٹی نمبر پلیٹس لگوانے ہیں ،وہاں عوام کی بھیڑ ہیں ۔جموں وکشمیر کے محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس کو ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹس لگوانے کے لئے عام لوگوں کو وقت دینا چاہیے اور اس کے لئے ایک ڈیڈ لائن مقرر کرنی چاہیے جبکہ دفتر ی طوالت کو ملحوظ رکھنا چاہیے ۔ہ
ائی سیکیورٹی نمبر پلیٹس لگوانے کی مخالف تو نہیں کی جاسکتی لیکن نئے نظام کو متعارف کرنے اور عام لوگوں کو اس نظام پر عمل در آمد کرانے کے لئے ایک پالیسی مرتب کرنی کی ضرورت ہے ۔