ایک طرف شدت کی سردی اور دوسری جانب آگ کی بڑھتی وارداتیں بنی نواع انسان کو حیران کر دیتی ہیں ۔گزشتہ ایک ماہ کے دوران وادی کے مختلف علاقوں میں آگ کے ہولناک وارداتیں رونما ہوئیں جن کے دورا ن لوگوں کے مال وجائیداد کو کافی زیادہ نقصان پہنچا جبکہ انسانی جانیں بھی تلف ہوئی۔گزشتہ دنوں صفاکدل علاقے میں ایک عورت آگ کے واردات میں اپنی جان کھو بیٹھی ۔کشمیری میں ایک کہاوت ہے ”نار گو مار“ یعنی آگ موت کا باعث بن سکتی ہے ۔محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے اہلکار اگر چہ آگ کی وارداتوں کو روکنے کیلئے کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم پھر بھی وہ لوگوں کے مال وجائیداد کو نہیں بچا پاتے ہیں ۔اصل میں قبل از وقت احتیاط بھرتنے کی ضرورت ہے ۔سردیوں میں لوگ کانگڑ ی ،ہیٹر ،بوئیلر اور پاﺅر کمبل کا استعمال کرتے ہیں، جو آگ کی وجہ بن جاتی ہے ۔سونے سے قبل بجلی پوری طرح سے بند کرنی چاہیے ،موم بتی ،گیس ہیٹر اور کانگڑی بند کرکے سنبھالنی چاہیے ۔بجلی کا حد سے زیا د ہ استعمال نہیں کرنا چاہیے ،جو شارٹ سرکٹ کا باعث بن سکتی ہے ۔انسان اگر احتیاط برتے گا تو حادثات کا خطرہ کم ہو سکتا ہے ۔باقی سب کچھ ذات بابرکت کے سپرد کرنا چاہیے کیونکہ کہا جا رہا ہے جس کو اللہ رکھے اُسکو کون چکھے۔تاہم انسان تدبیر کر سکتا ہے، تقدیر بدلانہیں سکتا ہے۔