زرعی اراضی کے استعمال میں ترمیم جموں وکشمیر کے عوام کو محتاج بنانے کی سازش:نیشنل کانفرنس

زرعی اراضی کے استعمال میں ترمیم جموں وکشمیر کے عوام کو محتاج بنانے کی سازش:نیشنل کانفرنس

حکمرانوں کے تازہ فیصلے نے لوگوں میں آبادیاتی تناسب بگاڑنے کے خدشات میں اضافہ کردیا : نیشنل کانفرنس

سرینگر/جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد کے لئے تبدیل کرنے کے ضوابط میں ترامیم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے نے لوگوں میں آبادیاتی تناسب بگاڑنے کے خدشات کو پھر سے جنم دیا ہے ۔

پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار نےایک بیان میں زرعی اراضی کے استعمال سے متعلق ضوابط میں ترمیم پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آبادیاتی تناسب کی تبدیلی لوگوں کے ذہنوں سے کبھی دور نہیں رہی ہے اور اراضی کے استعمال میں تبدیلی کے اس فیصلے نے ان خدشات کو مزید تقویت دی ہے۔

اس کے علاوہ تازہ ترمیم میں زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد کے تبادلے کے لئے 15سالہ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی شرط بھی نہیں رکھی گئی ہے ،جس سے لوگوں میں آبادیاتی تناسب کی تبدیلی کے خدشات کو اور بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں اور کشمیر تیزی سے ’خوراک کی خودکفالت ‘کھو رہا ہے کیونکہ درآمدات پر اس کا انحصار 2016-17 میں تقریباً 1 لاکھ میٹرک ٹن کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ایسے اقدامات سے خطے میں پہلے سے بڑھتے ہوئے غذائی اجناس کے خسارے میں مزید اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے غذائی اجناس کا خسارہ مزید بڑھے گا اور پہلے سے ہی بڑھتے ہوئے اس بحران کو مزید پیچیدہ بنا دے گا۔این سی ترجمان نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے بانی شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے زرعی اصلاحات کے ذریعے لوگوں کو زمین پر مالکان حقوق دیکر انہیں خود کفیل بنایا لیکن آج حکمرانوں کے اقدامات سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جموںوکشمیرکے لوگوںکو حاصل یہ خود کفالت چھینے کے حربے اپنائے جارہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ اپریل 2012 میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے بحرانوں کی سنگینی کو محسوس کرتے ہوئے زرعی زمین کے غلط استعمال کے خلاف ہدایات جاری کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی دلی نے جموں وکشمیرکو چند سبکدوش بیروکریٹوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیاہے اور مٹھی بھر افراد ایسے فیصلے لے رہے ہیں جن کیلئے عوامی حمایت ہونا انتہائی لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی زمین کے استعمال میں تبدیلی ایک وسیع عوامی معاملہ ہے اور اس کا فیصلہ ایک عوامی حکومت ہی کرسکتی ہے ،نہ کہ کرایہ پر لائے گئے چند مٹھی بھر افراد جو جموں وکشمیر کے زمینی حقائق اور تاریخ سے بالکل نابلد ہیں۔

ترجمان نے ایل جی انتظامیہ کا یہ اقدام کسانون کو پشت بہ دیوار کردے گا ، اس لئے ضروری ہے کہ وقت رہتے اس ترمیم کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.