کشمیر میں شبانہ سردیوں کا زور برابر جاری، گلمرگ سرد ترین جگہ

کشمیر میں شبانہ سردیوں کا زور برابر جاری، گلمرگ سرد ترین جگہ

سری نگر،9 دسمبر :وادی کشمیر میں گرچہ لوگ دن بھر کھلی رہنے والی ہلکی دھوپ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں تاہم شبانہ درجہ حرارت مسلسل نقطہ انجماد سے نیچے درج ہونے کے باعث سردی کی شدت سے کانپتے رہتے ہیں۔
ادھر محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کی پیش گوئی کے مطابق جموں و کشمیر میں14 دسمبر تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں دسمبر تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے تاہم 15 دسمبر کو موسم کروٹ بدل سکتا ہے جس کے باعث کہیں کہیں ہلکے درجے سے درمیانی درجے کی برف باری یا بارشیں متوقع ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مطلع صاف رہنے سے گرچہ دن میں دھوپ کھلی رہنے سے موسم خوشگوار ہوتا ہے تاہم شبانہ درجہ حرارت میں بتدریج کمی واقع ہونے سے سردی کا زور تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے۔
گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سری نگر میں یکم دسمبر کو رواں موسم کی سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی2.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی3.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی1.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی1.6 ڈگری سینٹٰ گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 10.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی15.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
دریں اثنا وادی میں جمعرات کے روز بھی دن بھر ہلکی دھوپ چھائی رہی جس سے لوگوں کو صحنوں، دکان تھڑوں اور پارکوں میں لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔
لوگوں کا الزام ہے کہ خشک موسم کے بیچ بجلی آنکھ مچولی اور پانی کی قلت نے جینا دو بھر کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ خشک موسم کے بیچ لوگوں کو ان بنیادی سہولیات کو فراہم کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے تو سردیوں کے بادشاہ ’چلہ کلان‘ کے دوران بھاری برف باری ہوگی تو اس وقت حال کیا ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.