منگل, جولائی ۸, ۲۰۲۵
22.5 C
Srinagar

مرکزی وزیر خزانہ اور لیفٹیننٹ گورنر نے سری نگر میں نئے آیا کربھون اور رہائشی کمپلیکس کا اِفتتاح کیا

جموںوکشمیر کے ٹیکس دہندگان کیلئے عمل کو بہتر کرنے میں اہم کردار اَدا کرے گا۔ ایل جی

سری نگر/مرکزی وزیر خزانہ شر یمتی نرملا سیتارمن نے راجباغ میں نئے تعمیر شدہ آیا کربھون اور رہائشی کمپلیکس کا اِفتتاح کیا۔شریمتی نرملاسیتارمن نے اَپنے کلیدی خطاب میں ” دی چنار“ آیا کربھون اور اِس سے منسلک سہولیات کو فعال کرنے کی کوششوں میں تعاون کرنے کے لئے جموںوکشمیر کے لوگوں کا شکر یہ اَدا کیا ۔اُنہوں نے اِس پروجیکٹ کو جموں وکشمیر یوٹی کے لوگوں کے نام وقف کرتے ہوئے کہا کہ سری نگر میں اِنکم ٹیکس کا دفتر خطے کے لوگوں کو بہترین ٹیکس دہندگان کی خدمات سے جوڑنے کے لئے ایک پُل کا کام کرے گا اور آیکار سیوا کیندر کے ذریعے ٹیکس کے مسائل میں ان کی مدد کر ے گا۔مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ جموںوکشمیر کی ترقی میں ” جن بھاگیداری “ کے لئے ایک ساز گار ماحول فراہم کرے گا۔اُنہوں نے کہا کہ آج جس نئی سہولیت کا اِفتتاح کیا گیا ہے اس سے ٹیکس دہندگان کی خدمات کو آسان بنایا جائے گا جبکہ زیادہ قابل رَسائی ، عوام دوست اور شفاف ٹیکس نظام کو یقینی بنایا جائے گا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس نہ صرف ٹیکسوں کا مجموعہ ہے بلکہ لوگوں کی شرکت” جن بھاگیداری “ کا احساس ہے۔وزیر خزانہ موصوفہ نے جموںوکشمیر کے لئے مرکزی حکومت کا اعادہ کیا اور پی ایم ڈی پی کے تحت مکمل ہونے والے پروجیکٹوں اور جموںوکشمیر کو ترقی اور خوشحالی کی نئی بلندیوں تک لے جانے کے لئے پائپ لائن میں شامل پروجیکٹوں کو پڑھ کر سنایا۔بعد میں ایس کے آئی سی سی میں ٹیکس ایڈمنسٹریٹروں اور شراکت داروں کے ساتھ بات چیت میں شریمتی نرملاسیتارامن نے سی بی ڈی ٹی اور سی بی آئی سی دونوں اَفسران پر زور دیا کہ وہ تبدیلی کے ایجنٹ بنیں اور صنعت اور کاروباری اَفراد تک پہنچیں۔اُنہوں نے اِس بات پر زور دیتے ہوئے سی بی ڈی ٹی اور سی بی آئی سی دونوں اَفسران کو اِجتماعی طور پر کام کرنا چاہیئے۔اُنہوں نے سہولیت کار اور معلمین کے طور پر ان کے کردار کی اہمیت پر بھی زور دیاتاکہ ٹیکس دہندگان کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے لئے خود کو خطے کے ٹیکس دہندگان تک زیادہ قابل رَسائی بنایا جاسکے۔لیفٹیننٹ گورنر منو ج سِنہا نے ” آیاکر بھون“ میں اَپنے کلیدی خطبے میں کہا کہ نئی اِنکم ٹیکس اور رہائشی عمارت ’ دی چنار‘ کا اِفتتاح جموںوکشمیر یوٹی میں ہونے والی سماجی و اقتصادی تبدیلی کی علامت ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں وکشمیر میں اِقتصادی اصلاحات کے لئے وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ” دی چنا ر۔ آیاکربھون“ جموںوکشمیر کے ٹیکس دہندگان کے لئے عمل کو بہتر کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں 2014ءسے انکم ٹیکس کے نظام کو متحرک اور شفاف بنایا گیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ گذشتہ تقریباً دو برسوں کے دوران جموںوکشمیر حقیقی معنوں میں مسلسل ترقی کررہا ہے جس نے خواتین ، نوجوانوں صنعت کاروں اور کسانوں کو یکسان مواقع فراہم کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 28,400 کروڑ روپے کی تاریخی صنعتی سکیم نے لوگوں کے لئے سرمایہ کاری کے مواقع کھولے ہیں اور اس سے جموں وکشمیر ترقی اور خوشحالی کا باعث بنے گا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمیں پہلے ہی 29,000 کروڑ روپے کی تجاویز موصول ہوچکی ہیں اور ہم دسمبر کے آخیرتک 35,000 کروڑ تک پہنچنے کی اُمید رکھتے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے حکمرانی نظام میں شفافیت لانے کے اَپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر میں ایک ذمہ دار ، جواب دہ اور رشوت سے پاک نظام کو یقینی بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ تکنیکی مداخلتیں کی جارہی ہے۔ہم نے ” JKBEAMS “ جیسے ٹولز تیار کئے ہیں جن کے ذریعے دور دراز علاقوں میں بیٹھا کوئی شخص عوامی منصوبوں پر خرچ ہونے والی ایک ایک پائی کی نگرانی کرسکتا ہے۔اُنہوںنے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار پروجیکٹوں کی فزیکل تصدیق کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ محکمہ اِنکم ٹیکس نے ٹیکس دہندگان کے لئے سہولیات اور آسانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹیکس نظام کو فیس لیس اور کاغذی بنانے کے لئے ٹیکنالوجی کو شامل کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر اِصلاحات کی ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،” مجھے یقین ہے کہ آج ملک کی ٹیکس دہندگان کی خدمات عالمی معیار کی بن چکی ہے اورٹیکس نظام کا ایک نیا مثالی ماڈل ملک کے سامنے اُبھرا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر میں محکمہ انکم ٹیکس کے نئے باب کے آغاز پر محکمہ ٹیکس کے افسران کو مبارک باد دیتے ہوئے مختلف تجارتی، صنعتی تنظیموں اور سیاحت کی صنعت سے وابستہ لوگوں سے ٹیکس محکمہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اپیل کی۔ جموں و کشمیر کی ترقی اور عام شہریوں کو بہتر سہولیات اور بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کے لئے ٹیکس ادا کرناہےاُنہوں نے کہا کہ اگست 2019 کے بعد جموں و کشمیر کے معاشی اور سماجی نظام میں تعمیری اصلاحات لائی گئی ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ 16 ماہ میں ہم نے اصلاحات کے ثمرات کو معیشت کے ان اہم شعبوں تک پہنچانے کی کوشش کی ہے جو پہلے نظر انداز کئے گئے تھے، تاکہ وہ بھی قوم کی تعمیر میں اپنا گراں قدر کردار ادا کر سکیں۔اِس موقعہ مرکزی سیکرٹری ریونیو ترن بجاج، چیئرمین سی بی ڈی ٹی جے بی موہاپاترا،چیئرمین سی بی آئی سیاجیت کمار ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری فائنانس اتل ڈولو، پرنسپل سیکرٹری سی سی آئی ٹی چندی گڈھ ، کمشنر انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ جموںوکشمیر کے علاوہ سی بی ڈی ٹی اور سی بی آئی سی ، مختلف بینکوں اور یوٹی اِنتظامیہ کے سینئر اَفسران موجود تھے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img