افغانستان میں پاکستان کے کردار پرکواڈ کی گہری نظر

افغانستان میں پاکستان کے کردار پرکواڈ کی گہری نظر

واشنگٹن ، 25 ستمبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جوزف آر بائیڈن کے درمیان دو طرفہ چوٹی کانفرنس اور انڈو پیسیفک خطے کے تعلق سے قائم کواڈرینگولر فریم ورک (کواڈ) کی چوٹی کانفرنس میں افغانستان کی صورتحال ، بنیاد پرستی ،دہشت گردی اور پاکستان کے کردار پر سنجیدگی سے غور کیا گیا ۔ خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ افغانستان کی صورتحال پرگفت وشنید کے دوران امریکی صدر نے یہ بھی تسلیم کیا کہ افغانستان میں موجودہ حکومت جامع نہیں ہے ۔ اقلیتوں اورخواتین کی کوئی حصہ داری نہیں ہے۔ انسانی حقوق سے متعلق مسائل ہیں ۔ اس لیے اسے صحیح معنوں میں جمہوری نہیں سمجھا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کردار کے تعلق سے کواڈ ممالک میں ایک رائے تھی کہ افغانسان میں پاکستان خود کو جس طرح سے پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے ، اسے غور سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کواڈ میٹنگ میں افغانسان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2593 کو لاگو کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں کہا گیا کہ افغان سرزمین سے کسی دوسرے ملک پر حملہ کرنے یا اس کی سازش کرنے کی اجازت نہیں دینے کی بات کہی گئی ۔

مسٹر شرنگلا نے کہا کہ امریکی صدر کے ساتھ دوطرفہ ملاقات میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہندوستان کی صدارت بالخصوص افغانستان کے مسئلے پرہندوستان کے اقدام کی تعریف کی گئی ۔ مسٹر بائیڈن نے واضح طور پر کہا کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ سلامتی کونسل میں ہندوستان کو مستقل رکنیت ملنی چاہیے۔

جاری

Leave a Reply

Your email address will not be published.