سری نگر،6 اگست (یو این آئی) جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن موسوی نے اترپردیش سے تعلق رکھنے والے عالم مولانا کلب جواد کے ایک بیان کو بے بنیاد اور حقائق سے بعید قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں انجمن شرعی کی قیادت میں علما اور لوگوں نے عزاداری کے تحفظ و بقا کے لئے بیش بہا قربانیاں پیش کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سری نگر میں جلوس عزا کی برآمدگی پر گزشتہ زائد از تیس برسوں تک عائد پابندی کو ہٹانے کے لئے کسی قسم کی بھی قربانی دینے سے دریغ نہیں کیا اور ہر سال یوم عاشورا کے موقع پر نوجوانوں کی قیادت کر کے اس جلوس کو برآمد کرنے کی حتی الوسع
کوشش کی جس دوران ہمیں زدکوب بھی کیا گیا اور جیل بھی بھیج دیا گیا۔بتا دیں کہ مولانا کلب جواد نے حال ہی میں لوگوں سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ کشمیر میں چالیس برسوں سے جلوش عاشورا کی برآمدگی پر پابندی عائد ہے جس کو ہٹانے کے لئے وہاں کے علما کوئی عملی کارروائی انجام نہیں دے رہے ہیں۔
انہوں نے کشمیری علما پر اربوں روپے کی مالیت کے اوقاف پر بھی قبضہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
یو این آئی