اتوار, ستمبر ۱۴, ۲۰۲۵
17.9 C
Srinagar

تدارک نہیں کیا گیا تو ہماری موجودہ نسل منشیات کی نذر ہو سکتی ہے: مفتی اعظم جموں و کشمیر

سری نگر،6 اگست (یو این آئی) جموں و کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام کا کہنا ہے کہ کشمیری سماج میں منشیات کا استعمال اور کاروبار اس قدر بڑھ گیا ہے کہ اگر کوئی تدارک نہیں کیا گیا تو موجودہ نسل اسی وبا کی نذر ہو سکتی ہے۔

ان کا ماننا ہے کہ سماج سے منشیات کے قلع قمع کی ذمہ داری صرف انتظامیہ کی نہیں بلکہ علما و فضلا اور ائمہ و واعظین کی بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانچ اگست 2019 کے بعد منشیات کے استعمال و کاروبار میں ہی نہیں بلکہ دوسری سماجی برائیوں میں بھی کافی اضافہ درج ہو رہا ہے۔

موصوف نے ان باتوں کا اظہار یو این آئی اردو کے ساتھ ایک ٹیلی فونک انٹرویو کے دوران کیا ہے۔انہوں نے کہا: ’پانچ اگست 2019 کے بعد ہمارے معاشرے میں منشیات کے استعمال و کاروبار میں غیر معمولی اضافہ درج ہوا بلکہ دیگر سماجی برائیوں کے واقعات، جن کا یہاں کوئی رواج ہی نہیں رہا ہے، بھی رونما ہونے لگے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا: ’ہماری ایک نوجوان نسل بلٹ اور پیلٹ کی نذر ہو گئی اور اب اگر فوری تدارک نہیں کیا گیا تو موجودہ نسل منشیات کی نذر ہو سکتی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق یہاں 70 ہزار سے زیادہ افراد منشیات کی لت میں مبتلا ہیں بلکہ دوسری رپورٹ میں یہ تعداد تقریباً ڈھائی لاکھ ہے یعنی اگر یہی صورتحال جاری رہی تو عنقریب ہمارے ہر گھر میں ایک نشہ کرنے والا فرد ہوگا‘۔


یو این آئی 

Popular Categories

spot_imgspot_img