باغات برزلہ حملے میں لشکر طیبہ کے دو جنگجو ملوث: آئی جی پی وجے کمار

باغات برزلہ حملے میں لشکر طیبہ کے دو جنگجو ملوث: آئی جی پی وجے کمار

سری نگر، 19 فروری : کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا کہ سری نگر کے باغات برزلہ علاقے میں جمعے کو ہونے والے جنگجوئوں کے حملے میں لشکر طیبہ کے دو جنگجو ملوث ہیں جن میں ایک مقامی جبکہ دوسرا غیر ملکی ہے۔
انہوں نے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز سری نگر میں باغات حملے میں مارے جانے والے پولیس اہلکاروں سہیل احمد اور محمد یوسف کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعقدہ ایک تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں کو بتایا: ‘اس حملے میں لشکر طیبہ کے دو جنگجو ملوث ہیں۔ ان میں سے ایک برزلہ کا رہنے والا ثاقب (ثاقب منظور ڈار) اور دوسرا غیر ملکی ہے۔ دونوں کو بہت جلد ہلاک کیا جائے گا’۔
آئی جی پی نے حملے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: ‘جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ آج دوپہر کے وقت باغات چوک میں ہمارے پولیس اہلکار معمول کی ڈیوٹی کر رہے تھے تو اسی دوران دو اہلکار نزدیک میں واقع ایک دکان پر کچھ سامان لینے کے لئے چلے گئے’۔
انہوں نے کہا: ‘پیچھے سے لشکر طیبہ سے وابستہ ایک جنگجو نے نہتے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی۔ حملے میں ہمارے دو جوان شدید طور پر زخمی ہوئے جو بعد ازاں ڈاکٹروں کی تمام تر کوششوں کے باوجود دم توڑ گئے’۔
وجے کمار نے کہا کہ یہ جنگجوئوں کی ایک جارحانہ کارروائی تھی جس سے پولیس اہلکاروں کو مزید چوکسی کے ساتھ کام کرنے کی تحریک ملی ہے۔
انہوں نے کہا: ‘ہم سری نگر میں موجود سبھی جنگجوئوں کو جلد از جلد ہلاک کریں گے۔ جہاں کہیں سکیورٹی گرڈ میں کمی ہے وہاں کمیوں کو دور کیا جائے گا۔ ہم ان کو سٹی میں داخل نہیں ہونے دیں گے’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘جیسا کہ آپ نے سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا ہوگا کہ ایک جنگجو نے پیچھے سے آ کر نہتے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی۔ مہلوک پولیس اہلکاروں کو پتہ بھی نہیں چلا ہوگا کہ پیچھے سے جنگجو آئے ہیں’۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.