کسان رہنما ٹکیٹ نے کہا، زرعی قانون کے منسوخ ہونے تک کسان واپس نہیں جائیں گے
بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ "کسان واپس نہیں جائیں گے، اب کسان کی عزت نفس کا سوال ہے۔ اگر حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیتی ہے تو یہ تانا شاہی ہوگی۔ اگر حکومت بضد ہے تو کسان بھی اپنی ڈٹے ہوئے ہیں۔ کیونکہ یہ پورے ملک کے کسانوں کا سوال ہے۔ ”
حکومت نے پیش کیں تحریری تجاویز، زرعی قوانین میں ترمیم کا وعدہ، کسان منسوخی پر بضد
زرعی قوانین کے خلاف تحریک چلا رہے کسانوں اور حکومت کے مابین چل رہے تعطل کے درمیان حکومت نے کسانوں کو تحریری طور پر تجاویش پیش کر کے زرعی قوانین میں ترمیم کا وعدہ کیا تاہم کسان ان قوانین کی منسوخی کے مطالبہ پر قائم ہیں۔
کسانوں نے حکومت سے چھٹے دور کی میٹنگ سے قبل تحریری تجاویز طلب کی تھیں۔ حکومت کی طرف سے تجاویز پیش کئے جانے کے بعد اب سنگھو بارڈر پر کسانوں کی میٹنگ ہوگی۔ اس میٹنگ میں آگے کی حکمت عملی پر فیصلہ لیا جائے گا۔
وزیر اعظم کی قیادت میں کابینہ کا اجلاس، کسانوں پر بات چیت متوقع
کسان تحریک کے درمیان وزیر اعظم مودی کی قیادت میں کابینہ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ کسانوں کی شدید ہوتی تحریک کے سبب اس اجلاس کو کافی اہم مانا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں زرعی قوانین پر تبادلہ خیال کیا جا سکتا ہے۔
ادھر، حکومت سے بات چیت سے قبل کسان آج اپنے مطالبات پر ایک تحریریری مسودہ پیش کرنے والے ہیں۔ حکومت نے تجویزات پیش کرنے کے لئے کسانوں کو 11 بجے تک کا وقت دیا تھا۔
حزب اختلاف کی جماعتوں کا وفد آج صدر سے ملاقات کرے گا
کسان تحریک کے حوالہ سے راہل گاندھی سمیت حزب اختلاف کی پانچ جماعتوں کے لیڈران آج شام صدر ہند رام ناتھ کووند سے ملاقات کریں گے۔ صدر سے ملنے کے لئے جانے والے لیڈران میں این سی پی کے سربراہ شرد پوار، کانگریس لیڈر راہل گاندھی، سی پی ایم لیڈر سیتارام یچوری، سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجا اور ڈی ایم کے لیڈر ٹی آر بالو شامل ہیں۔