اگرچہ مالویئر کی اس مخصوص شکل کی وسیع پیمانے پراطلاع نہیں دی گئی ہے لیکن اس کی دریافت سے معلوم ہوتا ہے کہ فراڈ کرنے والے گروہ مستقل طور پر اپنی مذموم چالوں کو تیار کرنے پر کام کر رہے ہیں۔
مالویئر جسے ویب اسکیمر یا میجکارٹ اسکرپٹ کہا جاتا ہے کا پتہ جون اور ستمبر کے درمیان آن لائن اسٹورز میں ہونے والے کریڈٹ کارڈ کی چوری کے واقعات میں لگایا گیا۔ سب سے پہلے یہ معلومات ڈچ انفارمیشن سیکورٹی کمپنی سانگیوئین سیکورٹی نے طشت ازبام کیں۔ اگرچہ مالویئر کی اس مخصوص شکل کی وسیع پیمانے پراطلاع نہیں دی گئی ہے لیکن اس کی دریافت سے معلوم ہوتا ہے کہ فراڈ کرنے والے گروہ مستقل طور پر اپنی مذموم چالوں کو تیار کرنے پر کام کر رہے ہیں۔
مالویئر حملوں کی دنیا میں معلومات کو چھپانے کے طریقہ کار کو عام طور پر اینٹی وائرس پروگراموں سے فراڈ کوڈ کو چھپانے کے طریقے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ جس میں فائلوں کے اندر نقصان دہ کوڈ رکھ کر وائرس سے پاک فائلیں دکھائی دیتی ہیں۔ پچھلے برسوں میں اسٹینگرافی کے حملوں کی سب سے عام شکل امیج فائلوں کے اندر بدنیتی پرمبنی پے لوڈز کو چھپا رہی ہے۔