سری نگر، 25 ستمبر : کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں 70 سے 90 غیر ملکی جنگجو سرگرم ہیں جن میں 40 ایسے ہیں جن کے نام ہمیں معلوم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نوجوانوں کو جنگجویت کا راستہ اختیار کرنے کے لئے مسلسل اکسا رہا ہے اور ڈرونز وغیرہ کے ذریعے اسلحہ و گولہ باردو بھیج رہا ہے۔
موصوف انسپکٹر جنرل نے جمعے کو یہاں پولیس کنٹرول روم میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کہا: ‘وادی کشمیر میں 70 سے 90 غیر ملکی جنگجو سرگرم ہیں جن میں سے ہمیں 40 کے نام ہمیں معلوم ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نوجوانوں کو جنگجویت کا راستہ اختیار کرنے کے لئے اکسا رہا ہے اور انہیں ڈرونز وغیرہ کے ذریعے سامان بھیج رہا ہے اور جتنا بھی یہاں جنگجوؤں کے پاس سامان ہے وہ سب پاکستان سے ہی آ رہا ہے۔
موصوف نے سوپور مبینہ حراستی ہلاکت کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا: ‘سوپور واقعے میں تفتیش چل رہی ہے اور جن دو پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سے وہ (عرفان احمد ڈار) چھاپے کے دوران بھاگ گیا تھا ان کو معطل کیا گیا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ سوپور کے اس نوجوان کو دکان سے گرفتار کیا گیا تھا اور اس کی تحویل سے دو پستولیں برآمد کی گئی تھیں اور اس کو بعد میں مزید برآمدگی کے لئے چھاپے پر لیا جارہا تھا۔
بتادیں کہ ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ بارہمولہ سوپور مبینہ حراستی ہلاکت کے بارے میں انکوائری کر رہے ہیں۔
انہوں نے مہلوک نوجوان عرفان احمد ڈار کے لواحقین و دیگر متعلقین سے اپنے بیانات 26 ستمبر تک ریکارڈ کرانے کو کہا تھا۔





