متحد ہونے کی ضرورت

متحد ہونے کی ضرورت

کورونا وائرس سے دنیا میں مچی تباہی سے نہ صرف انسانی جانیں تلف ہو رہی ہیں بلکہ معاشی طور بھی دنیا کے بیشتر ممالک کمزور ہو رہے ہیں۔ مغربی ممالک میں تیزی سے پھیل رہی اس مہلک بیماری نے اب تک ۵۱ لاکھ سے زیادہ لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے جبکہ ۰۵ ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ بھارت نے قبل از وقت قدم اٹھا کر پورے ملک میں لاک ڈاﺅن کرکے کسی حد تک اس بیماری کو پھیلنے سے روک دیا ہے۔ ملک کو بچانے کےلئے ملک کے ہر شہری کی اخلاقی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ اپنی اپنی بساط کے مطابق اس خطرناک اور جنگی صورتحال میں حکومتی فیصلوں پر عمل کرے اور سرکار و انتظامیہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری کی تعمیل کرتے ہوئے گھروں میں ہی بیٹھ جائیں اور کسی کے ساتھ ملنے کی کوشش نہ کریں اور ہر ممکن احتیاط بھرتےں تاکہ مل جل کر بھی شہری اس وبائی بیماری کو شکست دے سکیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں یہ بیماری تیسرے درجے میں داخل ہو رہی ہے، اسی دوران پوری طرح پتہ چلے گا کہ کس حد تک ملک نے اس بیماری کے خلاف جاری جنگ میں کامیابی حاصل کی ہے۔ یہاں یہ بات کہنا بھی بے حد ضروری ہے کہ ۰۹ فیصد مریض صحتیاب بھی ہو رہے ہیں لہٰذا جس طرح لوگ گھبرا رہے ہیں، وہ کورونا وائرس سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ ملک میں لاکھوں لوگ پہلے سے ہی مختلف بیماریوں جیسے بلڈ پریشر، شوگر، کھانسی زوکام اور دل کی بیماری میں مبتلا ہیں۔ اسکی وجہ سے زیادہ سے زیادہ ہلاکتیں ہونے کا امکان ہے ۔ اگر لوگ احتیاط سے کام نہ لیں۔ ان ہنگامی صورتحال میں متحد اور یک جٹ ہونے کی بے حد ضرورت ہے جس کےلئے مذہبی رہنمااہم رول نبھاسکتے ہیں۔تاہم حکومت ِ وقت پر بھی یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ لوگوں کے گھروں تک خوراک کی سپلائی کو یقینی بنائے ۔بچوں کےلئے غذائی اسٹاک گلی کوچوں میں موجود دکانوں سے ختم ہوچکا ہے ،ایسے میں ضروری ہے کہ حکومت بیان بازی سے باہر آکر لوگوں کو عملی طور راحت پہنچا ئےں ۔لوگ حکومتی احکامات پر عمل در آمد کررہے ہیں ،کہیں ایسا نہ ہو کورونا سے لوگ بچھ جائیں اور بھوک سے لوگ مرجائیں ۔حالات بدلتے دیر نہیں لگتی ۔حکومت اور انتظامیہ کو سوشل میڈیا کی دنیا سے باہر آکر عام لوگوں کی راحت رسانی کےلئے کام کرنا چاہئے ،کیونکہ لوگ گذشتہ3ہفتوں سے مقید ہیں ،جسکی وجہ سے نفسیاتی بیماریاں بھی جنم لے رہی ہےں ۔گذشتہ برس ماہ اگست سے لیکر اب تک اہلیان کشمیر قریب قریب8ماہ سے گھروں میں نظر بند ہیں ۔کشمیری پہلے ہی معاشی مشکلات سے دوچار ہے ،ایسے میں نئی معاشی بحران نئے نئے مسائل کو جنم دے رہا ہے ۔ضروری ہے کہ حکومت ان تمام مسائل وچیلنجز کو ملحوظ نظر رکھ کر عوام کی راحت کےلئے بھی اقدامات اٹھائے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.