منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
14.9 C
Srinagar

اب اپنے اپنے اراکین اسمبلی کو سنبھالنے میں مصروف ہیں دونوں جماعتیں

بھوپال، 11 مارچ ( یواین آئی) مدھیہ پردیش میں گزشتہ ایک ہفتے سے وقت سے جاری سیاسی ہلچل کے درمیان اب ریاست میں حکمراں جماعت کانگریس کے علاوہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بھی اپنے اراکین اسمبلی کو سنبھالنے کی کوشش میں مصروف ہے ۔ منگل دیر رات بھوپال سے بی جے پی کے سو سے زائد اراکین اسمبلی کو خصوصی طیارے سے دہلی منتقل کر دیا گیا ۔ بتایا گیا ہے کہ ان تمام اراکین اسمبلی کو سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان دہلی کے پاس گوروگرام کے ایک بڑے ہوٹل میں ٹھہرایا گیا ہے ۔ اراکین اسمبلی کو افراتفری سے بچانے کے لئے ایسا کیا جانا بتایا گیا ہے ۔ اس دوران حکمراں جماعت کانگریس کے 90 سے زائد اراکین اسمبلی کو بھی یہاں جمع کیا جا رہا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ ان اراکین اسمبلی کو خصوصی طیارے سے مدھیہ پردیش کے باہر محفوظ مقام پر لے جایا جائے گا ۔ اب کانگریس کے جیوتر ادتیہ سندھیا کے حامی چھ وزراء اور 13 اراکین اسمبلی کو بنگلور کے ایک ہوٹل میں مبینہ طور پر بی جے پی کے تحفظ میں رکھا گیا ہے ۔ منگل کی شام یہاں کانگریس قانون ساز پارٹی اور بی جے پی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ بھی ہو ئی ۔ کانگریس قانون ساز پارٹی کی میٹنگ کے بعد وزیر اعلی نے دعوی کیا کہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور بنگلور کے اراکین اسمبلی بھی ان کے رابطے میں ہیں ۔ مسٹر کمل ناتھ نے کہا کہ حکومت ایوان میں اکثریت ثابت کر دے گی ۔ اس کے قبل بنگلور میں موجود 19 اراکین اسمبلی کے استعفے بی جے پی کے ایک وفد نے اسپیکر این پی پرجاپتی کو ان کی رہائش گاہ پر گزشتہ شام سونپے ۔ اسپیکر نے ان پر تحت ضابطہ قدم اٹھانے کا کہا ہے ۔ دوسری طرف سابق وزیر بساہولال سنگھ، کانگریس رکن اسمبلی ایدل سنگھ اور منوج چوہدری بھی اپنا اپنا استعفی کل ہی دے چکے ہیں ۔ ریاستی اسمبلی میں فی الحال دو سیٹ اگر اور جورا خالی رہنے کی وجہ سے 228 رکن اسمبلی ہیں ۔ ان میں سے کانگریس کے 114، بی جے پی کے 107، بی ایس پی کے دو، ایس پی کا ایک اور چار آزاد امیدوار ہیں ۔ کانگریس کے 22 اراکین اسمبلی گزشتہ روز اپنے استعفی سونپ چکے ہیں ۔ وزیر اعلی نے مسٹر سندھیا کے حامی مانے جانے والے چھ وزراء کو برطرف کرنے کے لئے خط پہلے ہی گورنر کو لکھ دیا۔ بقیہ وزیر اپنے استعفی وزیر اعلی کو یہ کہتے ہوئے دے چکے ہیں کہ وہ اپنے حساب سے کابینہ کی تشکیل نو کر لیں ۔ ان تمام حالات کے درمیان اب سب کی نگاہیں سینئر لیڈر جیوترادتیہ سندھیا کے اگلے قدم پر مرکوز ہیں، جو اس وقت دہلی میں موجود ہیں ۔
یواین آئی ۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img