تاریخی جامع مسجد مسلسل دوسرے جمعہ بھی سیل

تاریخی جامع مسجد مسلسل دوسرے جمعہ بھی سیل

نماز جمعہ کی ادائیگی پر قدغن،علاقہ فوجی چھاونی میں تبدیل ، میرواعظ کی مذمت

سرینگر/ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظرشہرخاص میں سخت بندشیں عائدکئے جانے کے بیچ پولیس اورفورسزاہلکاروں نے تاریخی جامع مسجدکوچاروں اطراف سے سیل رکھااوریہاں ماہ رمضان کے دوسرے جمعتہ المبارک کوبھی نمازجمعہ اداکرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر انتظامیہ نے شہر خاص کے کئی علاقوں میں سخت بندشیں عائد رکھیں جس دوران فورسز نے تاریخی جامع مسجد کو مسلسل دوسرے جمعہ کو بھی سیل کرتے ہوئے یہاں نماز جمعہ کی اجازت نہیں دی۔ مقامی لوگوں نے بتایاکہ جمعہ کوعلی الصبح سے ہی پولیس وفورسزاہلکاروں نے مرکزی جامع مسجدکے سبھی باہری دروازے یا4گیٹ مقفل کررکھے تھے ،اوراس تاریخی جامع مسجدکی جانب جانے والی سبھی سڑکوں اورگلی کوچوں کوبھی بندرکھاگیاتھا،اوراس مقصدکیلئے جگہ جگہ سرراہ خاردارتاریں بچھانے کیساتھ ساتھ دیگرمختلف قسم کی رکاﺅٹیں بھی ڈالی گئی تھیں تاکہ یہاں سے کوئی بھی شخص چل نہ سکے ۔انہوں نے بتایاکہ جمعہ کوصبح سے ہی جامع مسجدکے گردونواح میں واقع بستیوں میں رہنے والے لوگوں کوکہیں آنے جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔مقامی لوگوں کاکہناتھاکہ جگہ جگہ پولیس اورسی آرپی ایف اہلکارتعینات تھے جوکسی بھی شخص کومرکزی جامع مسجدکی جانب جانے کی اجازت نہیں دے رہے تھے ۔اُدھرمیرواعظ عمرفاروق کوخانہ نظربندرکھ کرماہ مبارک میں مسلسل دوسرے جمعہ کوبھی مرکزی جامع مسجدآنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔انہوں نے جامع مسجدکوسیل رکھ کریہاں نمازجمعہ کے بڑے اجتماع پرروک لگائے جانے پرسخت ردعمل ظاہرکیا۔میرواعظ عمرفاروق نے سماجی رابطہ گاہ ٹویٹرپرردعمل ظاہرکرتے ہوئے لکھا‘ماہ مبارک میں مرکزی جامع مسجدکوسیل رکھ کریہاں نمازجمعہ کی اجازت نہ دیناقابل مذمت ہے۔انہوں نے کہاکہ تنازعہ کشمیرکے لٹکے رہنے کی وجہ سے کشمیری اپنے نوجوان کھوتے جارہے ہیں ۔میرواعظ نے تمام متعلقین پرزوردیاکہ وہ آگے آکرمسئلہ کشمیرکے پُرامن حل کیلئے متحدہوں تاکہ کشمیرمیں روزانہ ہونے والی ہلاکتوں اورتشددکے واقعات پرروک لگاکریہاں کے لوگوں کوامن وسکون مل سکے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.