سرینگر/جمعرات کی شام جنوبی ضلع پلوامہ کے ڈاڈسرہ ترال علاقہ میں انتہائی مطلوب اورمعروف جنگجوکمانڈرذاکرموسیٰ کے جاں بحق ہوجانے کے بعدممکنہ احتجاجی مظاہروں کوروکنے کیلئے حکام نے فوری نوعیت کے کچھ سخت اقدامات اُٹھائے ۔جمعہ کوسحری کے وقت شہرخاص اورسیول لائنز سمیت سری نگر کے کئی حساس علاقوںمیں پولیس وفورسزکے دستے تعینات کرکے لوگوں کو گھروں سے باہرآنے پرپابندی عائدکردی گئی جبکہ صبح کے وقت شہر خاص سمیت کئی علاقوں میں پولیس کی گاڑیوں کے ذریعے کرفیونافذکئے جانے کااعلان بھی کیاگیا۔اس دوران سری نگرسمیت وادی کے طول وارض میں بغیرکسی کال کے مکمل ہڑتال کی وجہ سے پورے دن معمول کی سرگرمیاں مفلوج ہوکررہ گئیں۔اُدھر پلوامہ ،ترال اوراونتی پورہ سمیت کئی علاقوں میں دفعہ144کے تحت بندشیں عائدکرنے کیساتھ ساتھ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس اورفورسزکے اہلکاربڑی تعدادمیں جگہ جگہ تعینات کئے گئے ۔خطہ چناب کے بھدرواہ قصبہ سمیت کئی علاقوں میں بھی ممکنہ احتجاجی جلوسوں اورمظاہروں کوروکنے کیلئے دفعہ144کانفاذعمل میں لاکرپولیس وفورسزاہلکاروں کی حساس مقامات پرتعیناتی عمل میں لائی گئی ۔اس دوران بھدرواہ اوربانہال سمیت کچھ علاقوں میں ہڑتال رہی ۔جمعرات کی شام جنوبی ضلع پلوامہ کے ڈاڈسرہ ترال علاقہ میں انتہائی مطلوب اورمعروف جنگجوکمانڈرذاکرموسیٰ کے جاں بحق ہوجانے کے بعدممکنہ احتجاجی مظاہروں کوروکنے کیلئے حکام نے فوری نوعیت کے کچھ سخت اقدامات اُٹھائے ۔اس سلسلے میں سرکاری ذرائع نے مذکورہ بالاسیکورٹی اقدامات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ جمعرات کی شام جنگجوکمانڈراورانصارالغزوة الہندکے چیف کمانڈرذاکرموسیٰ کے ڈاڈسرہ ترال میں جھڑپ کے دوران مارے جانے کی تصدیق ہونے کے بعداسبات کااندیشہ تھاکہ اس مقامی جنگجوکمانڈرکی ہلاکت کیخلاف ضلع پلوامہ اورسی نگرسمیت کچھ علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہوسکتے ہیں ۔ذرائع کاکہناتھاکہ ان مظاہروں کے دوران تشددکے واقعات رونماہونے کابھی اندیشہ تھا،اسلئے فوری نوعیت کے کچھ سیکورٹی اقدامات احتیاطی طورپرروبہ عمل لاکرپولیس اورفورسزکوحساس علاقوں میں تعینات کرنے کافیصلہ لیاگیا۔ذرائع نے بتایاکہ سری نگراورپلوامہ اضلاع کے ضلعی مجسٹریٹوں نے دفعہ144کے تحت حاصل اختیارات کے تحت فوری نوعیت کے احتیاطی سیکورٹی اقدامات اُٹھانے کے احکامات متعلقہ پولیس حکام کودئیے ۔ادھرجمعہ کوعلی الصبح سے ہی شہرسری نگراورجنوبی ضلع پلوامہ کے سبھی حساس علاقوں اورمقامات پرکرفیوجیسی بندشیں عائدکرنے کیلئے پولیس وفورسزاہلکاربڑی تعدادمیں تعینات کئے گئے ۔نمازجمعہ سے پہلے اوربعدنمازجمعہ ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے خدشات کوملحوظ نظررکھتے ہوئے شہرخاص اورسیول لائنزمیں سخت بندشیں عائدرکھی گئیں جبکہ شہرخاص کوسیول لائنزاوردیگرنواحی علاقوں سے ملانے والی سڑکوں اورچوراہوں پرخاردارتاریں بچھانے کیساتھ ساتھ دیگررکاﺅٹیں بھی ڈال دی گئیں ،جس وجہ سے ان سبھی علاقوں میں گاڑیوں کی آمدورفت ناممکن ہوگئی اورلوگوں کو پیدل عبورومرورمیں بھی مشکلات کاسامناکرناپڑا۔شہرخاص کے علاوہ ممکنہ احتجاجی مظاہروں کوروکنے کیلئے مائسمہ ،پرے پورہ اورحیدرپورہ میں بھی پولیس وفورسزاہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی جبکہ حیرت انگیزطورپرراجباغ اوراسکے نزدیکی علاقوں میں جمعہ کوصبح کے وقت پولیس گاڑی کے ذریعے کرفیوکے نفاذکااعلان بھی کروایاگیاتاہم بعدازاں کسی بھی علاقہ میں کرفیوجیسی کوئی بندش عائدنہیں کی گئی ،اورنہ یہاں کسی سڑک یاچوراہے پرکوئی خاردارتاربچھائی گئی ۔اس دوران شہرخاص میں واقع مرکزی جامع مسجدکوسیل رکھ کریہاں نمازجمعہ اداکرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔جامع مسجدکے گردونواح میں واقع علاقوں بشمول نوہٹہ ،ملارٹہ ،گوجوارہ ،صراف کدل ،بہوری کدل ،راجوری کدل اوردیگرنزدیکی بستیوں ے لوگوں نے بتایاکہ اُنھیں گھروں سے باہرآکرایک جگہ سے دوسری جگہ آنے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ا ُدھرجنوبی ضلع پلوامہ میں بھی اسی نوعیت کے پیشگی سیکورٹی اقدامات اُٹھائے گئے ۔پلوامہ ،ترال اوراونتی پورہ سمیت کچھ علاقوں اورقصبہ جات میں دفعہ 144کے تحت سخت بندشیں عائدرکھی گئیں جبکہ ممکنہ مظاہروں کوروکنے کیلئے جنوبی کشمیرکے ان قصبوں اورعلاقوں میں پولیس وفورسزکے اضافی دستے سریع الحرکت رکھے گئے۔ پوری کشمیروادی میں بغیرکسی کال کے مکمل ہڑتال رہی ۔شہروقصبہ جات سمیت بیشترعلاقوں میں سبھی چھوٹے بڑے بازار،دیگرکاروباری مراکز،کارخانے اورفیکٹریاں بھی بندرہیں جبکہ ٹرانسپورٹ سہولیات نہ ہونے کے باعث ہزاروں کی تعدادمیں مزدوراوردیگرمحنت کش بھی دن بھرکام کاج سے محروم رہے ۔اس دوران حکام نے ممکنہ احتجاجی مظاہروں اورگڑبڑکے پیش نظرپوری وادی میں تمام تعلیمی اداروں کوبندرکھنے کے احکامات صادرکردئیے ۔صوبائی انتظامیہ کی جانب سے جمعرات کوشام دیرگئے ایک حکمنامہ جاری کرتے ہوئے یہ اعلان کیاگیاکہ جمعرات کوکشمیروادی میں سبھی اسکول اورکالج بندرہیں گے ۔حکام نے بتایاکہ تعلیمی اداروں کوبطوراحتیاطی اقدام کے بندرکھنے کافیصلہ لیاگیاتاکہ امن وقانون کی صورتحال کوقائم رکھاجاسکے ۔انتظامی نوعیت کی اس ہدایت کے پیش نظرجمعہ کے روزشہرسری نگرسمیت پوری کشمیروادی میں ہزاروں کی تعدادمیں پرائمری تاہائراسکنڈری اسکولوں ،50سے زیادہ کالجوں اورتینوں یونیورسٹیوںمیں درس وتدریس کاعمل معطل رہاجبکہ لاکھوں کی تعدادمیں چھوٹے بڑے طلباءاور طالبات کاایک اورقیمتی دن ضائع ہوگیا۔اس دوران کشمیریونیورسٹی ،اسلامک یونیورسٹی اورسنٹرل یونیورسٹی کی جانب سے جمعہ کولئے جانے والے سبھی امتحانات اورانٹرنس ٹیسٹ بھی ملتوی کئے گئے ۔یونیورسٹیوں کے حکام نے بتایاکہ 24مئی کولئے جانے والے امتحانات کی نئی تاریخوں کااعلان جلدکیاجائیگا۔کشمیریونیورسٹی کے کنٹرولرامتحانات پروفیسر فاروق احمدمیر نے بتایاکہ 24مئی کولیاجانے والابی ایڈامتحان اب 26مئی کولیاجائیگا۔انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی میں لئے جانے والے پوسٹ گریجویشن کے کچھ امتحانات بھی ملتوی کئے گئے ،اورانکی نئی تاریخوںکااعلان بعدازاں کیاجائیگا۔اُدھراسلامک یونیورسٹی کی جانب سے 24مئی کولئے جانے والے امتحانات بھی ملتوی کئے گئے ۔مذکورہ یونیورسٹی کے ذرائع نے بتایاکہ 24مئی کولئے جانے والے امتحانات کی نئی تاریخوں کااعلان جلدکیاجائیگا۔اُدھرجنگجوکمانڈرذاکرموسیٰ کی ہلاکت کے بعدممکنہ افواہوں کی روکتھام کیلئے حکام نے جمعرات کوشام8بجے سے ہی پوری وادی میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کرادی ،اوراس موبائل انٹرنیٹ بریک ڈاﺅن کیلئے متعلقہ مواصلاتی کمپنیوں کوشام کے وقت فوری احکامات دئیے گئے ۔بی ایس این ایل ،ائرٹیل ،جیواوردیگرمواصلاتی کمپنیوں کے ذرائع نے بتایاکہ جمعرات کی شام اُنھیں انتظامیہ کی جانب سے یہ ہدایت دی گئی کہ سری نگرشہرسمیت پوری کشمیروادی میں غیرمعینہ عرصہ کیلئے موبائل انٹرنیٹ سروس کومعطل رکھاجائے ،اورہم نے سرکاری احکامات کی تکمیل کرتے ہوئے یہ انٹرنیٹ سروس تاحکم ثانی روک دی ۔ادھرموبائل انٹرنیٹ بریک ڈاﺅن کی وجہ سے میڈیااورسما ج کے دیگرکئی طبقوں سے وابستہ افرادکوجمعرات کی شا م سے پیشہ وارانہ خدمات وغیرہ انجام دینے میں سخت دقعتوں کاسامناکرناپڑا۔دریں اثنا ءچناب کے بھدرواہ قصبہ سمیت کچھ علاقوں میں بھی ممکنہ احتجاجی جلوسوں اورمظاہروں کوروکنے کیلئے دفعہ144کانفاذعمل میں لاکرپولیس وفورسزاہلکاروں کی حساس مقامات پرتعیناتی عمل میں لائی گئی ۔اس دوران بھدرواہ اوربانہال سمیت کچھ علاقوں میں ہڑتال رہی ۔معلوم ہواکہ سری نگرجموں شاہراہ پرواقع بانہال قصبہ میں ہڑتال کے باعث بازار،کاروباری مراکزاورتعلیمی ادارے بھی بندرہے ۔اُدھربھدرواہ قصبہ اوراسکے نواحی علاقوں میں دفعہ144کے تحت بندشیں عائدکرنے کیساتھ ساتھ یہاں بھی موبائل انٹرنیٹ سروس کومعطل رکھاگیا۔حکام نے بتایاکہ بھدرواہ اوربھالاسمیت کچھ علاقوں میں احتیاطی اقدام کے بطوردفعہ144نافذرکھاگیااوریہاں اس دفعہ کے تحت ممکنہ احتجاجی جلوسوں اورمظاہروںپرروک لگائی گئی ۔





