پتھراﺅ ،جوابی پتھراﺅ ،ٹیر گیس شلنگ ،پیلٹ فائرنگ اور ہوائی فائرنگ ،کئی مضروب،صورتحال کشیدہ
جے کے این ایس /یو پی آئی
سرینگر/وادی میں تازہ کشیدگی کی لہر دوڑ جانے کیساتھ ہی سرینگر ،جنوبی کشمیر کے چاروں اضلاع اور شمالی قصبہ سوپور میں کئی مقامات پر تشدد بھڑک اٹھا ،جس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں ۔اس ضمن میں ملنے والی اطلاعات کے مطابق شہر سرینگر کے متعدد علاقوں میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس دوران نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے داغے گئے۔ شہر سرینگر کے درجنوں علاقوں میں سہ پہر کے بعد سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ نمائندے کے مطابق شہر سرینگر کے بٹہ مالو علاقے میں اُس وقت سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا جب مظاہرین نے احتجاجی جلوس نکالنے کی کوشش کی تاہم پہلے سے تعینات فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے داغے۔ نمائندے کے مطابق سیکورٹی فوسز نے مرچی گیس کا بھی استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں لوگوں کو سانس لینے میں دشواریوں کا سامنا کرناپڑا۔ اس بیچ شہر خاص کے نوہٹہ ، خانیار ، گوجوارہ ، راجوری کدل ، بہوری کدل ، صراف کدل ، عید گاہ اور حول علاقوں میں بھی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ نمائندے کے مطابق فورسز نے یہاں پر بھی نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے داغے۔نمائندے بتایا کہ سیکورٹی فورسز اورمظاہرین کے درمیان کافی دیر تک تصادم آرائیوں کا سلسلہ جاری رہا۔ عین شاہدین نے بتایا کہ شہر خاص میں پابندیاں ہٹانے کے ساتھ ہی نوجوانوں نے احتجاجی جلوس نکالے اور اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بازی کررہے تھے۔ ادھرکولگام ضلع کے کئی علاقوں میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جم کر جھڑپیں ہوئیں۔ نمائندے کے مطابق سہ پہر کے بعد نوجوانوں نے اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاجی جلوس نکالنے کی کوشش کی تاہم پہلے سے تعینات فورسز نے مظاہرین کو روکنے کیلئے لاٹھی چارج اور ٹیر گیس شلنگ کی۔ نمائندے کے مطابق کولگام کے دمہال ، نوہامہ ، نیلو علاقوں میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد کو چوٹیں آئیں جنہیں ضلع اسپتال کولگام منتقل کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ایک نوجوان کے ہاتھ میں ٹیر گیس شل زور دار دھماکہ کے ساتھ پھٹ گیا جس کے نتیجے میں اُس کی دو انگلیاں بیکار ہو گئیں ۔ نمائندے کے مطابق کولگام کے دیگر علاقوں میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان آخری اطلاعات موصول ہونے تک جھڑپوں کا سلسلہ جاری تھا۔حکام کے مطابق کولگام میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان معمولی جھڑپیں ہوئیں نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے کم سے کم طاقت کا استعمال کیا گیا۔ اس دوران ڈاڈسرہ ترال میں جمعرات کی شام دیر گئے مسلح تصادم آرائی ہوئی جس میں انصار غزوة الہند کے کمانڈر ذاکر موسیٰ جاں بحق ہوئے کے بعد انتظامیہ نے وادی کے یمین و یسار میں سخت بندشیں عائد کرنے کےساتھ ساتھ مواصلاتی نظام کو مکمل طور پر معطل رکھا۔انتظامیہ نے ممکنہ عوامی احتجاج کے پیش نظر وادی کے چپے چپے میں سیکورٹی کے کڑے بندوبست عمل میں لائے تھے جس دوران شہر سرینگر کے حساس ترین علاقوں میں اعلانیہ کرفیو نافذ رہا۔ اس دوران شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور میں نماز جمعہ کے فوراً بعد نوجوانوں کی مختلف ٹولیوں نے فورسز اہلکاروں پر سنگ باری کی جس کے جواب میں فورسز اہلکاروں نے جوابی کارروائی عمل میں لائی جس سے یہاں افرا تفری کا ماحول بپا رہا۔تفصیلات کے مطابق قصبہ سوپور میں نوجوانوں نے نماز جمعہ کے فوراً بعد یہاں تعینات فورسز اہلکاروں پر چاروں اطراف سے سنگ باری کی۔ ذرائع سے معلوم ہوا کہ مظاہرین نے ڈاڈسرہ ترال میں فورسز کارروائی کے خلاف جم کر نعرے بازی کرتے ہوئے یہاں تعینات جموں وکشمیر پولیس اور سی آرپی ایف کی کمک پر سنگ باری کی۔ اس دوران فورسز اہلکاورں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی غرض سے آنسو گیس اور پیلٹ فائرنگ کی جس کے نتیجے میں عرفان احمدنامی نوجوان زخمی ہوگیا۔ معلوم ہوا کہ عرفان کے ہاتھ میں ٹیر گیس شل لگا جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوا ہے۔ واقعے کے فوراً بعد زخمی نوجوان کو سب ڈسٹرکٹ ہسپتال سوپور لے جایا گیا جہاں ابتدائی مرہم پٹی کے بعد انہیں سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال منتقل کیا گیا۔ادھر شہر سرینگر سمیت وادی کے کئی حصوں میں نماز جمعہ کے بعد نوجوانوں اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ادھر مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے اشک آور گیس کے گولوں کے ساتھ ساتھ پلیٹ چھروں کا بھی استعمال کیاگیا۔ ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو احکامات صاد رکئے گئے ہیں کہ وہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے دوران کم سے کم طاقت کا استعمال کریں۔ ادھر نماز جمعہ کے بعد جنوبی کشمیر کے کئی علاقوںمیں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ نمائندے کے مطابق ڈورو شاہ آباد میں اُس وقت سراسیمگی پھیل گئی جب نوجوانوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے جنہیں منتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے داغے گئے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ فورسز اور مظاہرین کے درمیان کافی دیر تک تصادم آرائیوں کا سلسلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں لوگ گھروں میں سہم کررہ گئے۔ عین شاہدین کے مطابق فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے بے تحاشہ ٹیر گیس شلنگ کی۔ ادھر پلوامہ ضلع میں سخت ترین کرفیو کے باوجود مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ نمائندے کے مطابق فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے یہاں پر بھی ٹیر گیس شلنگ کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ پلوامہ ، اونتی پورہ میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان کافی دیر تک تصادم آرائیوں کا سلسلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں لوگ گھروں میں سہم کررہ گئے۔ کولگام سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ وہاں پر بھی نماز جمعہ کے بعد لوگوں نے ذاکر موسیٰ کے حق میں احتجاجی جلوس نکالا جس دوران کئی مقامات پر فورسز اور مظاہرین کے درمیان آمنا سامنا ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہے۔ قصبہ اننت ناگ میں نماز جمعہ کے بعد فورسز اور مظاہرین کے درمیان معمولی جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں علاقے میں افرا تفری کا ماحول پھیل گیا۔ جنوبی کشمیر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کیلئے سیکورٹی فورسز کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کو احکامات صادر کئے گئے ہیں کہ وہ مستعد رہے اور کسی بھی امکانی گڑ بڑھ سے نمٹنے کے دوران کم سے کم طاقت استعمال کریں۔





