اتوار, نومبر ۹, ۲۰۲۵
11.4 C
Srinagar

رمضان کی اہم سوغات کھجور عام روزہ دار کی دسترس سے باہر

 

شوکت ساحل

سرینگر:کھجورماہ مقدس رمضان المبارک کی خاص سوغات ہے۔رمضان کا بابرکت مہینہ شروع ہونے کے ساتھ وادی کشمیر کے اہم ترین بازاروں میں مختلف اقسام کے کھجور زینت بن گئے جبکہ انکی مانگ میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے ۔تاہم اس بار12فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ سے اس کے دام آسمان پر ہے اور ماہ رمضان کی یہ اہم سوغات عام روزہ دار کی دسترس سے باہر ہورہی ہے ۔

رمضان المبارک میں کھجور کی مانگ میں بے پناہ اضافہ ہوجاتا ہے، لیکن کھجور پر12 فیصد جی ایس ٹی لگ جانے سے رمضان المبارک کا یہ خاص میوہ عام آدمی کی دسترس سے باہر ہوتا جارہا ہے۔ گزشتہ سال کی بہ نسبت اس سال کھجور کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ اس کی ایک وجہ کجھور پرجی ایس ٹی کا نفاذ مانا جارہا ہے۔کاروباریوں کے مطابق کھجورپر12 فیصد جی ایس ٹی لگانے سے اس کے دام خود بخود بڑھ گئے، جس کی وجہ سے رمضان کا یہ میوہ عام روزہ دار کی دسترس سے باہر ہوتا جارہا ہے۔

صارفین کا کہنا ہے کہ روزمرہ کی کھانے پینے کی اشیاءکو’ جی ایس ٹی‘ سے مستثنیٰ رکھنا چاہئے۔وادی کشمیر میں رمضان کی یہ مبارک سوغات آر پار تجارت کے ذریعے پاکستان سے آتی ہے جبکہ بھارت کی دیگر ریاستوں کے علاوہ اسکی درآمدات بیرون ممالک سعودی عرب ،ایران وغیر ہ سے ہوتی ہے ۔شہر سرینگر کے قلب اور تجارتی مرکز لالچوک کے کوکربازا ،مہارجہ بازار اور شہر خاص کا قدیم بازار مہاراج بازار کھجور کی خرید وفروخت کے منڈیاں تصور کئے جاتے ہیں ،کیونکہ ان بازاروں میں صارفین کو ہول سیل اور ریٹیل یعنی پرچون میں کھجور حاصل ہوتے ہیں ۔

بھارت میں کھجور عموماً بیرونی ملکوں سے درآمد کیا جاتا ہے ، ملک کے بڑے شہروں بالخصوص دہلی، ممبئی ، چنئی، کولکتہ ، حیدرآباد سمیت اورنگ آباد میں ایران، لیبیا، سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک سے کھجورآتا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ان شہروں کے بازاروں میں سینکڑوں اقسام کے کھجور دستیاب ہیں۔ جن کی قیمت45 روپئے سے لیکر 2ہزارروپئے فی کلو ہے۔ کھجور کے ہول سیل کاروباریوں کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ کھجور کی ریکارڈ درآمد ہوئی ہے۔ کھجور کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن خریدار ہاتھ روک کر خریداری کررہے ہیں۔

وادی کشمیر میں بھی مختلف اقسام کھجور دستیاب ہے جنکی قیمت فی کلو 100سے 2ہزار روپے تک ہے ۔دارالحکومت سرینگر کے علاوہ وادی کے دیگر قصبہ جات کے ساتھ ریاست کے دیگر خطوں جموں ،پیر پنچال ،وادی چناب اور خطہ لداخ کے لہیہ وکرگل میں رمضان مبارک کی یہ اہم سوغات خوب پائی جاتی ہے اور اس مہینے اسکی مانگ کافی رہتی ہے ۔ماہرین طب کا کہنا ہے کہ کھجور توانائی سے بھرپورمیوہ ہے ،جو افطار کا ایک اہم جزز ہے۔ان کا کہناہے کہ رمضان کی خاص سوغات کھجور ،قبض اور آنتوں کے علاوہ دیگر امراض کی دشمن ہے۔

اسلامی فلسفہ کے مطابق کھجور کھانا سنت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ پھل6 ہزار قبل مسیح سے کاشت کیا جارہا ہے۔یہ چند سب سے میٹھے پھلوں میں سے ایک ہے اور اس کی متعدد اقسام ہوتی ہیں۔ تاہم یہ صحت کےلئے بھی فائدہ مند ہے۔کھجور میں فائبر، پوٹاشیم، کاپر، مینگنیز، میگنیشم اور وٹامن بی سکس جیسے اجزاءشامل ہوتے ہیں جو کہ متعدد طبی فوائد کا باعث بنتے ہیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img