جمعہ, جولائی ۱۱, ۲۰۲۵
23.7 C
Srinagar

ٹیکس وصولیابی سے کوئی لینا دینا نہیں:این ایچ اے آئی

حکومت ہند ٹول ٹیکس نافذ یا منسوخ کرنےکی مجاز

ایشین میل نیوز

سرینگر/سرینگر جموں شاہراہ پر ٹول ٹیکس عائد کرنے کے ریاستی فیصلے سے متعلق نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے پلو جھاڑتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اُن کا ٹیکس کی وصولیابی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ این ایچ اے آئی نے واضح کردیا ہے کہ شاہراہ پر ٹول ٹیکس کے نفاذ سے متعلق صرف حکومت ہندوستان ہی فیصلہ لینے کی مجاز ہے۔

 گزشتہ کئی دنوں سے وادی کشمیر میں سرینگر جموں شاہراہ پر واقع سنگم کے مقام پر نئے ٹول پلازا کے قیام کے بعد گاڑیوں سے ٹول ٹیکس کی وصولیابی سے متعلق جہاں عوامی و سیاسی حلقوں سے سخت ناراضگی پائی جارہی ہے اور فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے وہیں جمعرات کو سرینگر جموں شاہراہ کی دیکھ ریکھ کرنے والی نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے معاملے سے یکسر پلو جھاڑتے ہوئے صاف کردیا کہ اُن کا ٹول ٹیکس کی وصولیابی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

اتھارٹی کا کہنا ہے کہ گاڑیوں سے ٹیکس کی وصولیابی سے متعلق لئے گئے فیصلے سے اُن کا کوئی بھی تعلق نہیں ہے۔اتھارٹی کا کہناہے کہ جموں وکشمیر کی حکومت معاملے کے حوالے سے مرکزی وزارت زمینی ٹرانسپورٹ کےساتھ رابطہ کرسکتی ہے اور متعلقہ وزارت ہی فیصلے کو منسوخ کرنے کی مجاز ہے۔نیشنل ہائی وے ریجنل آفسیر برائے جموں وکشمیر ہیمراج نے کشمیرنیوز سروس کو بتایا کہ ”سرینگر جموں شاہراہ پر ٹول ٹیکس کو نفاذ کرنا یا اس کو منسوخ کرنا نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے دائرے کار سے باہر ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کو ہدایات کے مطابق ہی کام کرنا پڑتا ہے اور یہ سب حکومت ہندوستان کے پالیسی ہے“۔ہیمراج کے مطابق اگر جموں وکشمیر کے سیاست دان کچھکوٹ ٹول پلازا کو قائم کرنا نہیں چاہتے تو وہ اس طرح کا معاملہ حکومت ہندوستان کےساتھ اُٹھاسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ٹیکس کے نفاذ یا منسوخی سے متعلق جو بھی فیصلے ہوں گے وہ حکومت ہندوستان کو ہی لینے ہوتے ہیں، ہما را ان فیصلہ جات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔خیال رہے کچھکوٹ ٹول پلازا رواں مہینے کی پہلی تاریخ کو سرینگر جموں شاہراہ پر سنگم کے مقام پر شروع کیا گیا تاہم یہاں ٹول ٹیکس نافذ کئے جانے کےساتھ ہی ٹرانسپورٹروں اور سیاسی جماعتوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فیصلے کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔کچھکوٹ ٹول پلازا300کلومیٹر سرینگر جموں لمبی شاہراہ پر اپنی نوعیت کا تیسرا ٹول پلازا ہے جہاں سرکار کی جانب سے گاڑیوں کی آوا جاہی پر ٹیکس نافذ کیا جارہا ہے۔

اس سے قبل چنینی ناشری اور اُدھم پور میں دو الگ الگ ٹول پلازے قائم کئے گئے ہیں جہاں گاڑیوں سے بھاری رقم کی عوض ٹول ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے ریجنل آفیسر برائے جموں کشمیر ہیمراج کا کہنا ہے کہ حکومت ہندوستان کی گزیٹیڈ نوٹیفیکیشن میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ ٹول کلکشن سنٹر کے 20کلومیٹر دائرے کے تحت آنے والی آبادی کو اس قسم کے ٹیکس سے مستثنیٰ رکھنے کی غرض سے مقامی آبادی کو ماہانہ بنیادوں پر خصوصی پاس اجراءکئے جائیں گے جن کے تحت ان سے کم سے کم رقم ٹیکس کی صورت میں وصول کی جائےگی۔ہیمراج کا کہنا تھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ ایسے ٹیکس سے مستثنیٰ نہیں ہوسکتا تاہم وہ خصوصی پاس حاصل کرکے روزانہ بنیادوں پر ٹیکس کی ادائیگی سے بچ سکتے ہیں۔

کے این ایس 

Popular Categories

spot_imgspot_img