سرینگر::گورنر ستیہ پال ملک نے آج راج بھون میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں سلامتی صورتحال کا جائیزہ لیا۔میٹنگ میں اُن کے صلاحکار وجے کمار، چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم، ڈی جی پی دلباغ سنگھ، گورنر کے پرنسپل سیکرٹری امنگ نرولا، پرنسپل سیکرٹری داخلہ شالین کابرا، اے ڈی جی پی مُنیر احمد خان اور آئی جی پی کشمیر ایس پی پانی موجود تھے۔
ریاست میں گذشتہ چند مہینوں کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداروں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گورنر نے مذکورہ افراد کی سلامتی کو یقینی بنانے اور زمینی سطح پر سیاسی کارکنوں کے جائیز خدشات پر توجہ دینے پر زو ردیا۔گورنر نے زمینی صورتحال پر کڑی نگاہ رکھنے اور سماج میں عوام کے مفاد کے لئے امن و امان کی بحالی کے لئے لگاتار کوشیں کرنے پر زور دیا۔
گورنر کے احکامات پر محکمہ داخلہ نے حکمنامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق اے ڈی جی پی منیر احمد خان اکتوبر2018 سے پیش آئے ایسے حملوں کی تحقیقات کریں گے تا کہ سیاسی کارکنوں کے تحفظ سے متعلق تمام لازمی اقدامات کئے جائیں اور وہ اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔وہ15 دنوں کے اندر اپنی رپورٹ اور سفارشات پیش کریں گے۔
شہری بلدیاتی اداروں اور پنچائتوں کے انتخابات کے دوران ملی ٹینٹوں کی طرف سے دی گئی دہمکیوں اور منتخبہ سرپنچوں، میونسپل کونسلروں، مئیروں اور صدور کو لاحق خطرات کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا کہ اگر کسی کو پُر تحفظ اقامتی سہولیات درکار ہیں انہیں ریاستی یا ضلع سطح پر محفوظ رہائش فراہم کی جائے گی۔یہ حکمنامہ فوری طور لاگو ہوگا۔صوبائی کمشنر زاور آئی جیز مذکورہ سرپنچوں اور ممبران کے ساتھ رابطہ قائم کر کے فیصلے کو عملائیں گے۔
علاوہ ازیں گورنر نے مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے لیڈروں کو سیکورٹی خدشات ریاستی پولیس کے سیکورٹی ہیڈ کوارٹر کے ساتھ اُٹھانے کے لئے کہا ہے جبکہ انہیں لاحق خطرات کا جائیزہ سراغرساں ایجنسیوں کی طرف سے لیا جائے گا جس کے بعد انہیں ذاتی سیکورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔
گورنر نے مزیدکہا کہ وہ مختلف سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کو درپیش سیکورٹی خدشات پر بات کرنے کے لئے انہیں ملاقات کے لئے مدعو کریں گے تا کہ سب کے لئے موافق سیاسی اور گورننس کا ماحول قائم کیا جاسکے۔