سری نگر اور اودھم پور پارلیمانی حلقوں میں 29.81 لاکھ رائے دہندگان ،24اُمید واروں کی قسمت کا فیصلہ کریںگے
شوکت ساحل
سرینگر،جموں : عام انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کل ہونے جارہی ہے ۔ریاست میں ان انتخابات کےلئے دو پارلیمانی نشستوں سرینگر اور ادھمپور حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے ۔
دوسرے مرحلے کی پولنگ کےلئے دونوں نشستوں کے حلقوں میں سیکیورٹی کے فقید المثال بندوبست کئے گئے ہیں جبکہ تمام پولنگ مراکز کو سیکیورٹی فورسز نے اپنی تحویل میں لے رکھا ہے ۔
سری نگر اور ادھمپور پارلیمانی حلقوں کے لئے 29.81 رائے دہندگان 24اُمیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔اِن حلقوں میں لوک سبھا انتخابات 2019 ءکے دوسرے مرحلے میں 18 اپریل کو ووٹنگ ہوگی۔
دونوں حلقوں میں رائے دہندگان کی مجموعی تعداد 2981083ہے جن میں مرد ووٹروں کی تعداد 1543571، خواتین ووٹروں کی تعداد 1416387اور خواجہ سرا ووٹروں کی تعداد 69 ہیں۔
سری نگر اور ادھمپور حلقوں میں بارہ بارہ اُمید وار میدان میں ہےں۔اِنتخابات کے احسن انعقاد کے لئے دونوں حلقوں میں مجموعی طور 4426پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
سری نگر پارلیمانی حلقہ
یہ پارلیمانی حلقہ تین اضلاع گاندربل، سری نگر اور بڈگام کے 15اسمبلی حلقوں پر مشتمل ہے جہاں ووٹروں کی مجموعی تعداد 1295304ہے جس میں 1294560جنرل ووٹر اور 744سروس ووٹر شامل ہیں۔
جنرل ووٹروں میں مرد ووٹروں کی تعداد 667252اور خواتین ووٹروں کی تعداد 627282 ہیں ۔سروس ووٹروں میں 728مرد ووٹر اور 16خواتین ووٹر ہیں جبکہ خواجہ سرا ووٹروں کی کل تعداد 26ہیں۔
چناﺅ عمل کے منصفانہ انعقاد کے لئے حکام نے پورے پارلیمانی حلقے میں 1716 پولنگ مراکز قائم کئے ہیں۔
اِس حلقے میں جو اُمید وار میدا ن میں ہیں اُن میں بھارتیہ جنتاپارٹی کے خالد جہانگیر ،پی ڈی پی کے آغاسیّد محسن ،نیشنل پینتھرس پارٹی کے عبدالرشید گنائی ،نیشنل کانفرنس کے ڈاکٹر فاروق عبداللہ ،جنتا دل یونائیٹیڈ کے شوکت حسین خان، شیو سینا کے عبدالخالق بٹ ، پیپلز کانفرنس کے عرفان رضا انصاری، راشٹر یہ جن کرانتی پارٹی کے نذیر احمد لون، مانو ادھیکار نیشنل پارٹی کے نذیر احمد صوفی کے علاوہ آزاد اُمید وار بلال سلطان ، سجاد احمد ڈار، عبدالرشید بانڈے شامل ہیں۔
2017ءکے ضمنی انتخابات میں سری نگر پارلیمانی حلقے میں ووٹروں کی کل تعداد 1261395تھی۔اِن ضمنی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے ڈاکٹر عبداللہ کے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے نذیر احمد خان کو 10766ووٹوں سے شکست دے کر اِس نشست پر جیت درج کی تھی۔بعد میں طارق حمید قرہ کے استعفیٰ دینے کے بعد یہ نشست خالی ہوگئی تھی۔
ادھمپور پارلیمانی حلقہ
ادھمپور پارلیمانی حلقے میں جن اُمیدواروں کے مابین مقابلہ ہو رہا ہے اُن میں بہو جن سماج پارٹی کے تِلک راج بھگت، بھارتیہ جنتا پارٹی کے ڈاکٹر جتندر سنگھ، انڈین نیشنل کانگریس کے وِکرما دتیا سنگھ ،جے کے نیشنل پینتھرس پارٹی کے ہرش دیو سنگھ ،ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن کے چودھری لال سنگھ، نورنگ کانگریس پارٹی کے محمد ایوب،شیو سینا کی میناکشی کے علاوہ آزاد اُمید وار بنسی لال، راکیش مڈگل ،شبیر احمد ، غریب سنگھ اور فردوس احمد شامل ہیں۔
یہ پارلیمانی حلقہ کشتواڑ ، ڈوڈہ ، رام بن ، ریاسی ، اودھمپور اور کٹھوعہ اضلاع کے 17اسمبلی حلقوں پر مشتمل ہے۔
اودھمپور پارلیمانی نشست کے لئے ووٹروں کی کُل تعداد 1685779ہے جن میں 1665467جنرل ووٹروں کے بطور درج ہے جبکہ سروس ووٹروں کی تعداد 20312ہے۔
جنرل ووٹروں میں مرد ووٹروں کی تعداد 876319اور خواتین ووٹروں کی تعداد 789105ہے۔سروس ووٹروں میں 20052مرد اور 260خواتین شامل ہےں جبکہ خواجہ سرا ووٹروں کی تعداد 43ہے۔
اس پارلیمانی حلقہ میں انتخابات کے آزادانہ اور منصفانہ انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن آف اِنڈیا نے 2710پولنگ مراکز قائم کئے ہیں۔
2014کے عام انتخابات میں اس پارلیمانی حلقے میں رائے دہندگان کی کل تعداد 1469072تھی۔
پچھلے پارلیمانی اِنتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے اپنے قریبی مد مقابل کانگریس کے غلام نبی آزاد کو شکست دی تھی۔جتندر سنگھ نے 487369 ووٹ حاصل کئے تھے جبکہ غلام نبی آزاد نے 426393ووٹ حاصل کئے تھے۔
ادھمپور پارلیمانی حلقے میں 18 اپریل کو صبح 7بجے سے شام 6بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے۔