ایشین میل نیوز ڈیسک
کٹھوعہ، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ جموں وکشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور اس ریاست کا بچہ بچہ بھارتی شہری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں علیحدہ وزیر اعظم، فوج میں تخفیف، انہیں حاصل خصوصی اختیارات کی واپسی اور پاکستان سے پیسے لینے والوں کے ساتھ مذاکرات کی اجازت نہیں دے گی۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ دوبارہ اقتدار میں آنے پر ان کی حکومت جموں میں مقیم مغربی پاکستان اور پاکستان زیر انتظام کشمیر کے رفوجیوں کو ریاست کی مستقل شہریت دلانے والا قانون لائے گی۔ اس کے علاوہ مہاجر کشمیری پنڈتوں کی باعزت کشمیر واپسی یقینی بنائے گی۔
وزیر اعظم مودی اتوار کے روز یہاں ادھم پور پارلیمانی حلقہ انتخاب کے بھاجپا امیدوار ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے حق میں منعقدہ انتخابی جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔ ادھم پورپارلیمانی حلقے میں 18 اپریل کو عام انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت ووٹ ڈالے جانے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ جو کہ وزیر اعظم دفتر میں وزیر مملکت بھی ہیں، کے مدمقابل کانگریس کے وکرم ادتیہ سنگھ اور سابق بی جے پی لیڈر چوہدی لال سنگھ ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے اپنی 40 منٹ طویل تقریر کے دوران کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی پر جموں وکشمیر کی تین نسلوں کو نوچنے اور نچوڑنے کا الزام عائد کردیا۔
ملک میں زبردست بھاجپا لہر: وزیر اعظم مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ انہوں نے ملک میں بی جے پی کے حق میں 2014 سے بھی زبردست لہر دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سروے رپورٹوں کے مطابق بھاجپا کو کانگریس سے تین گنا سیٹیں ملیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا بچنا اب مشکل ہے۔
وزیر اعظم مودی نے یہ باتیں اتوار کے روز یہاں ادھم پور پارلیمانی حلقہ انتخاب کے بھاجپا امیدوار ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے حق میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
ان کا کہنا تھا ‘میں پورے ملک کا دورہ کرکے آیا ہوں۔ جموں آیا تھا اس کے بعد ملک کی بیشتر ریاستوں میں گیا۔ میں نے 2014 سے بھی زبردست لہر دیکھی ہے۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ جتنے سروے آرہے ہیں ، ان میں ایک بات صاف ہے کہ کانگریس کو جتنی سیٹیں ملنا متوقع ہے بھاجپا کو اس سے تین گنا زیادہ سیٹیں ملنا متوقع ہے۔ یہ سروے والے کہہ رہے ہیں۔ اب کانگریس کا بچنا مشکل ہے’۔