ایشین میل نیوز ڈیسک
شوپیان قصبہ میں پُرتشددمظاہرے :20افرادزخمی ،4سری نگرمنتقل
شوپیاں:اپریل کوہونے والے پارلیمانی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں لوک سبھانشست اننت ناگ کیلئے ہونے والی پولنگ سے قبل فوج ،فورسزاورپولیس ٹاسک فورس نے جنوبی کشمیرمیں جار ی جنگجومخالف کارروائیوں میں تیزی لائی ہے ،جسکے تحت پہاڑی ضلع شوپیان کے ایک مضافاتی گاﺅں میں سنیچرکوعلی الصبح ایک جنگجومخالف آپریشن کے دوران جیش محمدسے وابستہ ایک مقامی کمانڈرسمیت2جنگجوجاں بحق ہوگئے ۔
تفصیلات کے مطابق سنیچرکونمازفجرسے قبل فوج کی 34آرآر،سی آرپی ایف اورریاستی پولیس کے اسپیشل آپریشن گرﺅپ سے وابستہ اہلکاروں نے مصدقہ اطلاع ملتے ہی ضلع شوپیان کے گاہندنامی گاﺅں کوچاروں اطراف سے محاصرے میں لے لیا۔پولیس ذرائع نے مزیدبتایاکہ جنگجوﺅں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملتے ہی فوج ،فورسزاورایس اﺅجی اہلکاروں نے گاہندشوپیان کوسنیچرکی صبح سیل کرلیاتاکہ یہاں موجودجنگجوﺅں کے فرارہونے کاکوئی موقعہ نہ مل سکے ۔
ذرائع کے مطابق سیکورٹی اہلکاروں کے دستوں نے جب صبح تقریباًساڑھے 7بجے گاﺅں میں گھرگھرتلاشی کارروائی شروع کی تومحاصرے میں پھنسے جنگجوﺅں نے اندھادھندفائرنگ شروع کردی ۔انہوں نے کہاکہ مختصرجھڑپ کے دوران 2جنگجومارے گئے ۔ذرائع کے مطابق گاہندشوپیان میں مختصرجھڑپ کے دوران مارے گئے دونوں جنگجوﺅں کی نعشیں اوراُنکے ہتھیاربھی برآمدکئے گئے ۔پولیس حکام نے بتایاکہ مختصرمگرکامیاب کارروائی کے دوران مارے گئے دونوں جنگجوﺅں کی نعشوں کوشوپیان پہنچایاگیاجہاں انکی شناخت اورتنظیمی وابستگی سے متعلق کارروائی عمل میں لائی ۔پولیس حکام نے بتایاکہ مارے گئے جنگجوﺅں کاتعلق جیش محمدسے تھاجبکہ اُنکی پہچان امشی پورہ شوپیان کے شاہجہاں میرعرف عمرخطاب اورعابدحسین وگے ساکنہ راولپورہ شویان کے بطورہوئی ۔
ادھرگاہندنامی گاﺅں میں دومقامی جنگجوﺅں کے جاں بحق ہونے کی خبرپھیلتے ہی شوپیان قصبہ میں نوجوان سڑکوں اورگلی کوچوں میں نکل آئے اورانہوں نے سنگباری شروع کردی ۔مقامی لوگوں نے بتایاکہ مشتعل نوجوانوں کی سنگباری کیساتھ ہی قصبہ شوپیان میں افراتفری پھیل گئی اورجن دکانداروں نے صبح کے وقت دکانات کھولے تھے ،انہوں نے شٹرگرادئیے اوردُکانات مقفل کرکے وہ اپنے گھروں کوچلے گئے ۔قصبہ میں مکمل ہڑتال کے بیچ گاڑیاں بھی غائب ہوگئیں ۔اس دوران مشتعل نوجوانوں اورپولیس وفورسزکے درمیان ٹکراﺅ میں شدت آگئی ،اورنوجوانوں کی شدیدسنگباری کے جواب میں سیکورٹی اہلکاروں نے اُنھیں منتشرکرنے کیلئے آنسوگیس کے گولے داغے اورپیلٹ فائرنگ بھی کی ۔
مقامی لوگوں نے بتایاکہ پولیس وفورسزاہلکاروں کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں لگ بھگ 2درجن نوجوان زخمی ہوگئے ،جن کوضلع اسپتال شوپیان منتقل کیاگیا۔اسپتال ذرائع نے بتایاکہ 20کے لگ بھگ زخمیوں کویہاں لایاگیاجن میں سے 16زخمیوں کوابتدائی علاج ومعالجہ فراہم کرکے رُخصت کیاگیالیکن 4زخمی اہلکاروں کوسری نگرمنتقل کیاگیا۔انہوں نے بتایاکہ جن چارنوجوانوں کوسری نگرمنتقل کیاگیا،اُنکی آنکھوں میں پیلٹ چھرے لگے تھے ۔
تاہم اسپتال ذرائع نے واضح کیاکہ سبھی زخمیوں کی حالت خطرے سے باہرہے ۔ دریں اثناءشناخت کی کارروائی اوردیگرلوازمات کومکمل کرنے کے بعدپولیس نے گاہندشوپیا ں میں جاں بحق ہوئے دونوں مقامی جنگجوﺅں شاہجہاں میرعرف عمرخطاب اورعابدحسین وگے کی نعشیں لواحقین کے سپردکردیں ۔معلوم ہواکہ جب جیش محمدسے وابستہ دونوں مقامی عساکرکی نعشیں آبائی گاﺅں واقع امشی پورہ شوپیان اورراولپورہ شویان پہنچائی گئیں توخراب موسمی صورتحال کے باوجودبڑی تعدادمیں لوگ وہاں جمع ہوئے ،اورجمع لوگوں بشمول نوجوانوں اورخواتین نے اسلام اورآزادی کے حق میں نعرے بازی کی ۔
معلوم ہواکہ بڑی تعدادمیں لوگوں نے جیش محمدسے وابستہ دونوں مقامی جنگجوشاہجہاں میرعرف عمرخطاب اورعابدحسین وگے کی نمازجنازہ اورآخری رسومات میں حصہ لیا،اورانکی نعشوں کوسنیچرکے روزسہ پہرکے وقت آبائی علاقوں میں واقع مقبروں میں سپردلحدکیاگیا۔اس دوران دونوں مقامی جنگجوﺅں کی نمازجنازہ میں ہتھیاروں سے لیس کچھ سرگرم جنگجونمودارہوئے اورانہوں نے ہوائی فائرنگ کرکے شاہجہاں میرعرف عمرخطاب اورعابدحسین وگے کوسلامی دی۔دونوں کی تجہیز وتکفین کے بعدبھی یہاں احتجاجی مظاہرے اورنعرے بازی جاری رہی جبکہ شوپیان قصبہ میں شام دیرگئے تک صورتحال پُرتناﺅ رہی ۔