پندرہویں انتخابات: اڈوانی پر بھاری پڑے منموہ

پندرہویں انتخابات: اڈوانی پر بھاری پڑے منموہ

نئی دہلی، 12 اپریل  : پانچ سال تک مرکز میں کامیاب مخلوط حکومت چلانے والی کانگریس نے 2009 کے عام انتخابات میں پچھلی دفعہ کے مقابلے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر دوبارہ حکومت بنائی جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے وزیراعظم کے عہدے کے امیدوار بن رانتخابی میدان میں اترے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی کوئی کرشمہ نہیں دکھا سکے۔
کانگریس نے اس انتخاب میں مسٹر منموہن سنگھ کو ہی وزیر اعظم کے عہدہ کا امیدوار قرار دیا تھا اور وہ مسلسل دوسری بار وزیر اعظم بنے تھے۔ اس الیکشن میں بھی اگرچہ کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت حاصل نہیں ہوئی تھی لیکن کانگریس کی سیٹیں بڑھ کر 206 ہو گئیں اور اس کی قیادت میں متحدہ ترقی پسند اتحاد کی دوبارہ حکومت بنی۔ کانگریس نے اس انتخاب میں اتر پردیش میں اپنی پوزیشن کچھ حد تک مضبوط کر لی لیکن بہار میں وہ صرف دو سیٹوں پر سمٹنے پر مجبور ہوئی تھی۔ بی جے پی بہار میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہی لیکن راجستھان میں وہ سابقہ کارکردگی کو دہرانے میں ناکام رہی تھی۔
اس انتخاب کی ایک اور خاص بات یہ رہی کہ مغربی بنگال میں سیاسی تسلط والی مارکسی کمیونسٹ پارٹی کو زبردست جھٹکا لگا اور وہاں ترنمول کانگریس نے کافی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کو اتر پردیش میں، جنتا دل (یو) کو بہار میں اور بیجو جنتا دل کو اڈیشہ میں کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ آر جے ڈی لیڈر لالو پرساد یادو نے میں دو حلقوں سارن اور پاٹلی پتر سے الیکشن لڑا لیکن پاٹلی پتر سیٹ پر وہ ہار گئے تھے۔ لوک جن شکتی پارٹی کے لیڈر رام ولاس پاسوان کو حاجی پور سیٹ پر شکست ہاتھ لگی۔
جاری۔ یو این آئی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.