پیر, جنوری ۲۰, ۲۰۲۵
9.1 C
Srinagar

تاریخ میں پہلی مرتبہ کشمیر شاہراہ بند،عام لوگ مشکلات سے دوچار

سرینگر : پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر تاریخ میں پہلی مرتبہ ادھمپور سے لیکر بارہمولہ تک کشمیر شاہراہ بند ہونے کے پہلے ہی روز عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔مجبوری کے عالم میں گھروں سے باہر نکلنے والے افراد نے پیدل سفر کرنے میں عافیت سمجھی جبکہ ایک ڈاکٹر نے سائیکل پر سوار ہوکر اسپتال پہنچنے کو ترجیح دی ۔
اتوار کی علی الصبح کشمیر شاہراہ پر فوج وفورسز کی نقل وحرکت کو یقینی بنانے کےلئے کراسنگ مراکز کو خار دار تاروں سے سیل کردیا جبکہ شاہراہ پر پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل بند کرنے سے شاہراہ سنسان اور ویران نظر آرہی تھی ۔
ریاستی انتظامیہ اور مرکز نے کشمیر شاہراہ کو ادھمپور سے لیکر بارہمولہ تک پبلک ٹر انسپورٹ بند کرنے کا اعلان کیا ۔کشمیر شاہراہ 31مئی تک بند رہے کہ اور ہر ہفتے دو دن بدھ اور اتوار کوس پر پبلک ٹرانسپورٹ کی صبح4بجے سے شام 5بجے تک نقل وحرکت نہیں ہوسکتی ۔
یہ فیصلہ پلوامہ خود کش حملے کے بعد پارلیمانی انتخابات2019کے پیش نظر لیا گیا۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شاہراہ پر ایمرجنسی کی صورت میں پبلک ٹرانسپورٹ ممکن ہوسکتی ہے ،تاہم زمینی صورتحال اسکے برعکس ہیں ،کیونکہ شاہراہ کی جانب جانے والے لنک روڈس کو کراسنگ مراکز کے مقام پر خار دار تاروں سے سیل کیا گیا جبکہ شاہراہ پر عام لوگوں کو مجبوری کی حالت میں اتوار اور بدھ کے روز چلنے کی صورت میں پیشگی اجازت بھی لینی ہوگی ۔
یہ کشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ شاہراہ پر کرفیو نافذ کردیا گیا ۔ادھر تاجروں کا کہنا ہے کہ جہاں عام لوگوں کو شدید کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،وہیں کشمیری معیشت کو بڑا دھچکہ بھی لگ سکتا ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img