یو این ٓئی
سرینگر/راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر کا کہنا ہے کہ ریاست جموں وکشمیر میں بدتر حالات کی ذمہ دار بھاجپا ہے کیونکہ اُن کی پالیسیوں کے نتیجے میں ہی اب ریاست کے سیاستدان الگ وزیر اعظم کی مانگ کر رہے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی نے کشمیر کے متعلق جو پالیسی اپنائی اُس کے منفی نتائج سامنے آرہے ہیں اور لو گ دن بدن ملک سے دور ہوتے جارہے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق کوٹر ناکہ راجوری میں عوامی جلسے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈراور کانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے کہاکہ ریاست جموںوکشمیر میں کشیدہ حالات کی ذمہ دار بھاجپا اور وزیر اعظم مودی ہے۔
انہوںنے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی نے ریاست جموںوکشمیر کے متعلق جو غلط پالیسی اپنائی اُس کا ثمرہ یہ نکلا کہ اب ریاست کے لوگ ملک سے دو رہوتے جارہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اب ریاست کے سیاستدان ریاست کیلئے علیحدہ وزیر اعظم کی مانگ کر رہے ہیں جو اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ ریاست کے سیاستدان بھی بھاجپا سے تنگ آچکے ہیں اور وہ 1952میں ریاست کی جو پوزیشن وہ بحال کرنا چاہتے ہیں۔
غلام نبی آزاد کا کہنا تھا کہ کشمیر کے تئیں مودی سرکار کی پالیسی بالکل غلط ہے ۔ خصوصی پوزیشن کے بارے میں غلام نبی آزاد کا کہنا تھا کہ جہاں تک کانگریس کی بات ہے تو ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ریاست کی خصوصی پوزیشن برقرار رہنی چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ دفعہ 370کے ساتھ کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ نہیں ہونی چاہئے اور یہ ہمار ا اصولی موقف ہے۔
سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں غلام نبی آزاد نے کہاکہ پچھلے پانچ سال کے دوران پانچ ہزار مرتبہ ناجنگ معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی جو ایک ریکارڈ ہے۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ سرکار کی پالیسی عوام مخالف ہے اور آنے والے انتخا بات میں لوگوں کو بھاجپا کو سبق سکھانا چاہئے۔