منگل, دسمبر ۳۰, ۲۰۲۵
8.8 C
Srinagar

نئے سال سے قبل جموں و کشمیر کی سرحدوں پر بی ایس ایف اور سیکیورٹی فورسز ہائی الرٹ پر

سری نگر: نئے سال کی تقریبات سے قبل جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے تمام حساس سیکٹرز میں بارڈر سیکورٹی فورس کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق، سیکیورٹی ایجنسیوں نے سرحدی علاقوں میں نگرانی کو کئی گنا بڑھا دیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ دراندازی، سیزفائر کی خلاف ورزی یا تخریبی کوشش کو ناکام بنایا جاسکے۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق گریز، اوڑی، کرناہ، ٹنگڈار، کیرن، مژھل، اور حدِ متارکہ کے دوسرے اہم سیکٹرز میں فوج اور بی ایس ایف کی جانب سے مسلسل گشت، جدید آلات کی مدد سے نگرانی، اور مشتبہ نقل و حرکت پر فوری ردعمل کا نظام فعال کر دیا گیا ہے۔

ایک سینئر افسر نے بتایا:’فورسز نے لائن آف کنٹرول پر نگرانی سخت کر دی ہے، بالخصوص ایسے مقامات پر جہاں دشوار گزار پہاڑی راستوں سے دراندازی کی کوششیں ماضی میں دیکھی گئی ہیں۔ تمام حساس پوائنٹس پر ٹیکٹیکل ڈومینیشن بڑھائی گئی ہے‘۔

ذرائع کے مطابق جموں کے آر ایس پورہ، ارنیا، بشنہ، کاناچک، اکھنور اور سامبہ سیکٹرز میں بی ایس ایف اہلکار چوبیس گھنٹے پٹرولنگ، ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور اسکیٹ سسٹم کے ذریعے بارڈر کی مکمل نگرانی کر رہے ہیں۔

ایک افسر نے بتایا:’بین الاقوامی سرحد پر بی ایس ایف جوان مسلسل گشت پر ہیں۔ گراؤنڈ سینسرز، موویبل ٹاورز، اور الیکٹرانک سرویلنس کا نیٹ ورک فعال ہے تاکہ سرحد پار سے آنے والی ہر سرگرمی پر فوری نظر رکھی جا سکے۔‘

سیکیورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انتہائی حساس پوائنٹس پر اسمارٹ فینسنگ نصب کی گئی ہے جو ہائی ریزولوشن کیمروں، تھرمل امیجرز اور لیزر گرڈز کے ذریعے بارڈر پر کسی بھی حرکت کا خودکار الرٹ بھیجتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کئی مقامات پر روبوٹک نگرانی والے آلات استعمال کیے جا رہے ہیں جو پہاڑی درّوں اور جنگلاتی علاقوں میں گھوم کر معلومات فراہم کرتے ہیں۔

گزشتہ کئی ماہ میں سرحد کے آر پار سے ہتھیار، منشیات اور ممنوعہ اشیاء پہنچانے کے لیے ڈرونز کے استعمال میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسی لیے بی ایس ایف نے اینٹی ڈرون ڈیوائسز، جیمرز، اور انٹرسپشن سسٹم کو فعال کر رکھا ہے۔

افسران نے بتایا:’کئی مقامات پر اینٹی ڈرون گرڈ بڑھایا گیا ہے۔ کسی بھی مشتبہ ڈرون پر فائرنگ، جیمنگ یا کیپچر کی فوری کارروائی کا نظام موجود ہے۔‘

بی ایس ایف کے ذرائع کے مطابق خواتین اہلکار بھی بارڈر مینجمنٹ اور سیکیورٹی آپریشنز میں فعال کردار ادا کر رہی ہیں، خصوصاً چیکنگ پوائنٹس اور حساس علاقوں میں۔

حکام کے مطابق، نئے سال کی تقریبات کے دوران سرحد کے قریب بسنے والے شہریوں کی حفاظت سب سے اہم ہے۔ اس سلسلے میں کئی جگہوں پر پولیس اور سول انتظامیہ نے مشترکہ میٹنگز بھی کی ہیں۔

افسران نے بتایا کہ سالِ نو کے موقع پر وادی اور جموں میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے، اسی لیے شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ ہائی وے، ٹنلز، ہوٹل ایریاز اور مشہور سیاحتی مقامات پر بھی اضافی فورسز تعینات کر دی گئی ہیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img