سری نگر: کرائم برانچ کشمیر کی اقتصادی ونگ نے ایک بڑی کارروائی میں 26 لاکھ روپیوں کے بین الاقوامی آن لائن جعلسازی کیس میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔
ونگ کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کرائم برانچ نے ایف آئی آر نمبر17/2020 کے سلسلے میں سری نگر کی ایک عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایف آئی آر تعزیرات ریاست (آر پی سی) دفعات 419,420,468,471 اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ66 – ڈی کے تحت درج کی گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ چارج شیٹ ملزمہ جمبوم ریبا دختر ہنجم ریبا ساکن پاگی ضلع لیپا رادا ارناچل پردیش کے خلاف پیش کی گئی ہے جو ایک پیچیدہ آن لائن دھوکہ دہی اور جعلسازی کے بین الاقوامی نیٹ ورک میں مبینہ طور پر ملوث پائی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ مقدمہ ایک تحریری شکایت پر درج ہوا جس میں شکایت کنندہ نے بتایا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اس سے ایک خاتون نے رابطہ کیا جس نے خود کو ‘کرسٹیانا’ ظاہر کیا اور دعویٰ کیا کہ وہ ایبٹ فارمایسوٹیکل برطانیہ میں سکریٹری ہے۔
انہوں نے کہا: ‘اس نے ارناچل پردیش سے منسوب ایک پروڈکٹ ‘اگاسینانٹ’ کی ڈیلر شپ دینے کے بہانے بھاری منافع اور بین الاقوامی خرید و فروخت کے معاہدے کے وعدوں کے ساتھ شکایت کنندہ کو لالچ دیا’۔
ان کا کہنا تھا: ‘ان یقین دہانیوں پر شکایت کنندہ نے مختلف بینک کھاتوں میں تقریباً26.25 لاکھ روپیے منتقل کر دئے۔ جعلسازی کو مزید موثر بنانے کے لئے کرنسی کنورژن کا ایک جعلی اور من گھڑت مظاہرہ بھی ر کیا گیا جس کے نتیجے میں شکایت کنندہ کو بھاری مالی نقصان ہوا’۔
موصوف ترجمان نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران کرائم برانچ نے ثابت کیا کہ ملزمہ نے جعلی اور غیر مستند شناختی دستاویزات، بشمول جعلی ووٹر آئی ڈی کارڈز،استعمال کرکے مختلف بینکوں میں ٹابو جولی اور عائشہ کھولی کے نام سے متعدد بینک اکائونتس کھلوائے، یہ کھاتے خود ملزمہ چلا رہی تھی اور انہی کے ذریعے رقوم کی ترسیل، منتقلی وغیرہ کی جاتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ مالی لین دین کے تجزیے سے تیز رفتار بینکوں کے درمیان رقوم کی منتقلی اور نقدی رقم نکلنے کا انکشاف ہوا جبکہ ان رقوم کے لئے کسی جائز آمدنی کا کوئی ثبوت موجود نہیں تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ تحقیقات سے دھوکہ دہی، جعلسازی، نقالی(امپرسونیشن) اور جعلی دستاویزات کے بطور اصل استعمال جیسے جرائم ثابت ہوئے اس کے مطابق تحقیقات کو ثابت شدہ قرار دیتے ہوئے ضابطہ فوجداری کی دفعہ512 کے تحت ملزمہ کی غیر حاضری میں چارج شیٹ عدالتی فیصلے کے لئے پیش کر دی گئی ہے۔
ونگ نے عوام سے ہوشیار رہنے اور آن لائن فراڈ کرنے والوں کے جھانسے میں نہ آنے کی اپیل کی ہے۔





