مانیٹر نگ ڈیسک
انہوں نے کہا کہ آج وہاں نہ تو پتھراؤ کے واقعات ہوتے ہیں اور نہ ہی کوئی نعرے بازی۔جنرل دِویدی نے کہا کہ بھارت کسی بھی طرح کی جنگ کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو، دہشت گردی کو بڑھاوا دیتے ہیں یا اِسے شہہ دیتے ہیں، تو انہیں منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
فوج کے سربراہ نے کہا کہ آپریشن سندور محض ایک جھلک تھی، جو 88 گھنٹے میں ختم ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت، مستقبل میں کسی بھی طرح کے حالات کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے۔ جنرل دِویدی نے کہا کہ اگر پاکستان نے کبھی بھی کوئی غلط حرکت کی، تو بھارتی مسلح افواج ہمسایہ ملک کو، یہ سبق سکھائیں گی کہ بھارت کے ساتھ کس طرح ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا جائے۔
فوج کے سربراہ نے کہا کہ سرکار کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی بھارت کیلئے تشویش کا معاملہ ہے کیونکہ وہ ہمیشہ ترقی اور پیشرفت کی بات کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک نئے معمولات کا تعلق ہے تو بھارت نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ پانی اور خون ساتھ ساتھ نہیں بہہ سکتے اور نہ ہی بات چیت اور دہشت گردی ایک ساتھ ہوسکتی ہے۔
جنرل دِویدی نے بتایا کہ ”چانکیہ دفاعی مذاکرات“ کے عنوان سے بھارتی فوج کا تیسرا بین الاقوامی سیمینار اِس مہینے کی 27 سے 28 تاریخ تک نئی دلّی میں ہوگا۔ اِس سال کے مذاکرات کا موضوع ہے،
”تبدیلی کیلئے کام، سَشکت، سُرکشِت اور وِکست بھارت“




