جمعہ, اکتوبر ۳۱, ۲۰۲۵
16.6 C
Srinagar

قومی شاہراہ کی بندش سے ہونے والے نقصانات سے بچنے کے لئے متبادل اقدامات کئے گئے: حکومت

سری نگر:جموں و کشمیر حکومت نے جمعے کو اسمبلی میں واضح کیا کہ ستمبر 2025 میں سری نگر-جموں قومی شاہراہ کی بندش کے دوران پھل بردار ٹرکوں کی نقل و حرکت متاثر ہوئی تھی تاہم ایسے نقصانات سے بچنے کے لئے متبادل اقدامات کئے گئے۔


یہ وضاحت رکن اسمبلی عرفان حفیظ لون کے ایک سوال کے جواب میں دی گئی، جس میں انہوں نے شاہراہ کی بندش سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان اور مستقبل میں اس طرح کے نقصانات سے بچاؤ کے اقدامات کے بارے میں استفسار کیا تھا۔

حکومت نے جواب میں کہاکہ ستمبر 2025 کے دوران مسلسل بارشوں اور مٹی کے تودے گرنے کے باعث سری نگر – جموں قومی شاہراہ کئی دن بند رہی، جس سے پھل بردار ٹرکوں کی نقل و حمل میں رکاوٹ آئی۔تاہم، حکومت نے کہا کہ ایسے نقصانات سے بچنے کے لیے متبادل اقدامات کیے گئے ہیں۔

حکومت نے بتایا: ‘مغل روڈ کو مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے تاکہ پھل بردار گاڑیاں وہاں سے نقل و حمل کر سکیں۔ہندوستانی ریلوے حکام کے ساتھ اشتراک قائم کیا گیا ہے، اور رجسٹرڈ سیب تاجر و کاشتکار اب اپنی پیداوار ریل کے ذریعے ملک کے دیگر حصوں میں بھیج سکتے ہیں’۔
ستمبر کے دوران بارشوں اور شاہراہ کی بندش کے ایام میں کافی مقدار میں سیب کی برآمد ریل کے ذریعے ممکن بنائی گئی، جس سے تاجروں اور کاشتکاروں کو بڑے نقصانات سے بچایا گیا۔
مزید برآں، جموں و کشمیر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ساتھ بھی اشتراک کیا گیا ہے تاکہ ٹرکوں کی کمی کے مسئلے کو حل کیا جا سکے۔

حکومت نے کہا کہ محکمۂ باغبانی کشمیر میں موجود سبزی و پھل منڈیوں میں زرعی و باغبانی اجناس کی مارکیٹنگ کو باقاعدہ بنانے کے اقدامات کر رہا ہے، جہاں سے تقریباً پچاس فیصد پیداوار فروخت کی جاتی ہے، جبکہ باقی حصہ براہ راست باغات یا گوداموں سے منڈیوں کے باہر فروخت ہوتا ہے۔

حکومت نے واضح کیا کہ اس وقت کسان کریڈٹ کارڈ قرضوں کی معافی سے متعلق کوئی تجویز زیر غور نہیں، تاہم نقل و حمل کے بہتر انتظامات اور متبادل راستوں کے ذریعے کسانوں کو مستقبل میں ہونے والے ممکنہ نقصانات سے بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img