منگل, اکتوبر ۲۸, ۲۰۲۵
17 C
Srinagar

جموں کے سیلاب متاثرین پر بحث کے مطالبے پر اسمبلی میں بی جے پی کا احتجاج

سری نگر: جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس کے تیسرے روز منگل کو اس وقت زبردست ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی جب بی جے پی کے ارکان اسمبلی نے اجلاس کے آغاز پر ہی جموں کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے مسئلے پر فوری بحث کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی ارکان نے ایوان کے اندر نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے حالیہ بارشوں اور تباہ کن سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مشکلات کو نظر انداز کیا ہے اور ان کے لئے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔

ایوان میں بڑھتے شور شرابے کے دوران اسپیکر عبدالرحیم راتھر اپنی نشست سے کھڑے ہوگئے اور اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بدھ کے روز اس مسئلے پر مفصل اور مدلل بحث کی جائے گی تاکہ تمام ارکان کو اپنے نکات پیش کرنے کا پورا موقع ملے۔ اسپیکر نے اپیل کی کہ ایوان کی کارروائی کو پُرامن اور باوقار انداز میں آگے بڑھایا جائے کیونکہ عوامی مسائل پر بات چیت کے لیے نظم و ضبط ضروری ہے۔

اسپیکر کی یقین دہانی کے بعد بی جے پی کے ارکان مطمئن ہوکر اپنی نشستوں پر واپس بیٹھ گئے اور ایوان کی کارروائی دوبارہ بحال ہوگئی۔

جے پی ارکان نے کہا کہ جموں خطے میں حالیہ سیلاب نے سینکڑوں مکانات، فصلوں اور بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا ہے اور متاثرین اب بھی امداد کے منتظر ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ متاثرین کی بحالی کے لیے خصوصی ریلیف پیکیج منظور کیا جائے اور فوری طور پر معاوضے کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
بی جے پی ارکان نے کہا کہ سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان جموں کے نچلے علاقوں کو پہنچا ہے جہاں کئی گاؤں زیرِ آب آگئے، لیکن انتظامیہ کی جانب سے ریلیف سرگرمیوں کی رفتار مایوس کن ہے۔

ایوان میں مختصر وقت کے لیے شور و غل کے باوجود اسپیکر کی مداخلت کے بعد ماحول معمول پر آگیا اور قانون سازی کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ معاملہ بدھ کے روز اسمبلی کے ایجنڈے میں مرکزی حیثیت اختیار کرے گا۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img