سری نگر: بی جے پی کے سینئر لیڈر اور جموں وکشمیر اسمبلی میں لیڈر آف اپوزیشن سنیل شرما کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے بی جے پی کے تئیں اپنے نقطہ نظر میں دوہرا معیار برقرار رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان جماعتوں کے لیڈر بی جے پی کے مرکزی لیڈروں کے ساتھ نجی طور پر خوشگوار تعلقات ہیں لیکن یہاں لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔ٍ
انہوں نے کہا: ‘نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے لیڈر دلی میں بی جے پی کے لیڈروں سے ملتے ہیں اور ان کے ساتھ کھانا بھی کھاتے ہیں لیکن یہاں کشمیر میں ان کی مخالفت کرکے لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں’۔ان کا کہنا تھا: ‘ دونوں سیاسی خاندانوں کے لیڈر چاہے وہ نیشنل کانفرنس سے ہوں یا پی ڈی پی کے ہوں، نے اکثر بی جے پی لیڈروں بشمول اٹل بہاری واجپائی، لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور نریندر مودی سے بات چیت کی ہے’۔
لیڈر آف اپوزیشن نے کہا کہ یہ بات چیت بی جے پی کے خلاف ان کے عوامی موقف سے متصادم ہے اور منتخب سیاست کے نمونے کو بے نقاب کرتی ہے۔انہوں نے کہا: ‘ جب وہ دہلی میں بی جے پی لیڈروں کے ساتھ چائے یا لنچ پر بیٹھتے ہیں تو یہ قابل قبول ہے، لیکن جب ایک غریب کشمیری بی جے پی کے ساتھ جڑتا ہے تو وہ اچانک ناپاک ہو جاتا ہے’۔ان کا کہنا تھا: ‘اس رویے سے لوگ تقسیم ہوئے ہیں اور سیاسی اختلافات کبھی بھی نفرت میں نہیں بدلنے چاہئے’۔
موصوف لیڈر نے الزام لگایا کہ یہ جماعتیں اپنے اعمال کو عوامی جانچ سے دور رکھنے کے لیے مل کر کام کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا: ‘وہ سچائی سے ڈرتے ہیں اور اسے لوگوں تک پہنچنے سے روکنے کے لیے کام کرتے ہیں’۔





