سری نگر:محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق وادی کشمیر کے سیاحتی مقامات گلمرگ، سونہ مرگ کے علاوہ گریز اور دیگر پہاڑی علاقوں میں تازی برف باری ہوئی جبکہ سری نگر سمیت دیگر میدانی علاقوں میں رک رک بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق گلمرگ کے بالائی علاقہ افروٹ کے ساتھ ساتھ سنتھن ٹاپ،زوجیلا پاس، گمری، منی مرگ اور راز دان پاس نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ہی برف کی سفید چادر اوڑھ لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی برف باری تو کہیں کہیں شدید بارشوں کا سلسلہ رک رک کر جاری ہے۔
تاہم ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ – گریز روڈ پر خراب موسمی صورتحال کے باوجود ٹریفک کی نقل و حمل جاری ہے۔
سری نگر سمیت وادی کے میدانی علاقوں میں رک رک کر بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ادھر موسم خراب ہونے کے ساتھ وادی میں درجہ حرارت میں نمایاں گراوٹ درج ہوئی ہے جس نے لوگوں کو گرم لباس پہننے پر مجبور کر دیا ہے۔
وادی کے دیہی علاقوں میں لوگوں کو سردیوں میں استعمال ہونے والے روایتی لباس ‘پھیرن’ لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔
متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ 5 اکتوبر کی شام سے سے 7 اکتوبر کی دوپہر تک جموں صوبے کے کئی اضلاع میں شدید بارشوں کا امکان ہے جبکہ اس دوران کشمیر خاص کر جنوبی کشمیر میں درمیانی درجے سے شدید بارشیں متوقع ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران جنوبی کشمیر، پیر پنچال اور چناب وادی کے پہاڑی علاقوں میں درمیانی سے بھاری برف باری متوقع ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بعد میں 8 سے 17 اکتوبر تک موسم ایک بار پھر خشک رہنے کا امکان ہے۔
محکمے نے اپنی ایڈوائزری میں کہا ہے کہ اس دوران کہیں کہیں لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوسکتی ہے اور چٹانیں کھسکنے کے بھی خطرات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران وادی میں دن کا درجہ حرارت معمول سے 2 سے 3 ڈگری سینٹی زیادہ ریکارڈ ہوسکتا ہے جبکہ رات کے درجہ حرارت میں نمایاں گراوٹ درج ہوسکتی ہے۔
ادھر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے موسمی پیش گوئی کے پیش نظر گذشتہ روز ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران تیاریوں کا جائزہ لیا۔
انہوں نے متعلقہ محکموں کو سختی سے ہدایت دی کہ وہ ہمہ وقت الرٹ رہیں اور عوام، فصلوں اور بنیادی ڈھانچے کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے زور دیا کہ تمام لازمی خدمات جیسے بجلی، پانی اور سڑکوں کو فعال رکھنے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنائی جائے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
حکام کے مطابق انتظامیہ نے ممکنہ بارش و برفباری کے دوران ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دی ہیں، اور تمام ڈویژنل و ضلعی افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ عوامی سہولیات کو برقرار رکھنے کے لیے تیار رہیں۔