سری نگر: کرائم برانچ کشمیر کے اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) نے بدھ کے روز کروڑوں روپے کے اراضی کے معاوضے کے گھپلے کے کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں شمالی کشمیر کے ضلع باندی پورہ اور وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے۔
ونگ کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ کرائم برانچ کشمیر نے بدھ کو کروڑوں روپے کے زمین کے فرضی معاوضے سے متعلق ایک مقدمے میں باندی پورہ اور بڈگام اضلاع میں کئی مقامات پر چھاپے مار کارروائیاں انجام دیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ مقدمہ 400 کے وی ڈی سی سانبہ – امرگڑھ ٹرانسمشن لائن کے تحت آنے والی اراضی کے فرضی معاضوں کی شکایت پر درج کیا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ’شکایت میں الزام لگایا گیا تھا کہ ضلع بڈگام کے تحصیل خانصاحب کے واترڈ، دالہ بال اور کاچھواری گاؤں میں ٹرانسمشن لائن کے نتیچے آنی والے زمین کا معاوضہ فرضی افراد کے نام جاری کیا گیا ہے جبکہ اصل زمین مالکان کو ان کے حق سے محروم رکھا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ زمین کے معاوضے کے طور پر کروڑوں روپے فرضی بینک کھاتوں کے ذریعے فرضی افراد کے نام پر نکلوائے گئے۔ان کا کہنا ہے کہ اس فراڈ میں یونیٹک پاور ٹرانسمشن لمیٹڈ کے ملازمین، زمین کے دلالوں اور بعض بینک اہلکاروں کی ملی بھگت شامل تھی۔
ترجمان نے بتایا کہ تحقیقات میں جن افراد کے نام سامنے آئے ہیں ان میں مشتاق احمد لون ولد محمد اکبر لون ساکن واترڈ بڈگام، بلال احمد میر ولد غلام احمد میر ساکن پتوشی واتپورہ بانڈی پورہ، رنجیت سنگھ اور سمالیہ کمار(یونیٹک پاور ٹرانسمشن لمیٹڈ کے ملازمین) شامل ہیں جن کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت قابل سزا جرائم کے شواہد ملے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کئی مقامات پر تلاشی کارروائیاں جاری ہیں۔