پیر, ستمبر ۱۵, ۲۰۲۵
28.3 C
Srinagar

وادی کشمیر میں فروٹ منڈیاں بند، قومی شاہراہ پر رکاوٹوں کے خلاف باغبانوں کا احتجاج

سری نگر،: وادی کشمیر میں پیر کو تمام فروٹ منڈیاں بند رہیں کیونکہ باغبانوں نے الزام عائد کیا ہے کہ سری نگر۔جموں قومی شاہراہ پر پھل سے لدے ٹرکوں کی بلا رکاوٹ نقل و حمل کو یقینی بنانے میں سرکار ناکام ثابت ہوئی ہے۔باغبانوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر شاہراہ کو فوری طور پر بحال نہ کیا گیا تو آئندہ دو روز میں وادی گیر ہڑتال شروع کی جائے گی۔
ایشیا کی دوسری سب سے بڑی فروٹ منڈی سوپور میں جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے جہاں باغبان آبدیدہ ہوکر اپنی سال بھر کی محنت کے ضائع ہونے پر فریاد کر رہے تھے۔ کئی کسانوں نے الزام لگایا کہ ان کے ٹرکوں میں لدے سیب سڑک پر پھنسے ہوئے ہیں جبکہ حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
فروٹ منڈی سوپور کے صدر فیاض احمد ملک نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا، ’اگر وزیر اعلیٰ پھل سے لدے ٹرکوں کی آمد و رفت بحال نہیں کر سکتے تو انہیں کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں، بہتر ہے استعفیٰ دیں۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ آج تک کسی بھی ایم ایل اے نے باغبانوں کے حق میں ایک لفظ نہیں بولا۔
احتجاجی باغبانوں نے دعویٰ کیا کہ لوہے اور دیگر اشیائے خورد و نوش سے لدے ٹرکوں کو شاہراہ سے گزرنے کی اجازت دی جا رہی ہے جبکہ پھل بردار گاڑیوں کو دانستہ روکا جا رہا ہے۔
فیاض احمد ملک نے واضح کیا کہ اگر آئندہ 48 گھنٹوں میں شاہراہ کو مکمل طور پر بحال نہیں کیا گیا تو وادی گیر ہڑتال کی کال دی جائے گی جس سے خطے کی معیشت مفلوج ہو سکتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وادی کی تمام بڑی منڈیاں، بشمول سوپور، ہندوارہ، شوپیاں، کولگام اور اننت ناگ، 14 اور 15 ستمبر کو دو روزہ بندش کی کال کے تحت بند رہیں۔
میوہ صنعت سے جڑے تاجروں کے مطابق قومی شاہراہ پر سینکڑوں پھل بردار ٹرک کئی دنوں سے درماندہ پڑے ہیں جس سے کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور کسانوں کی محنت ضائع ہو رہی ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img