پیر, اگست ۱۸, ۲۰۲۵
18.2 C
Srinagar

راجیہ سبھا میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے درمیان تعطل برقرار، کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی

نئی دہلی: بہار میں ووٹر لسٹ خصوصی جامع نظر ثانی عمل کے معاملے پر راجیہ سبھا میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے درمیان تعطل ختم نہیں ہو سکا اور اپنے مطالبے پر ڈٹے اپوزیشن ارکان نے پیر کو بھی ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔

مانسون سیشن کے آخری چار ہفتے کے دوران اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے وقفہ صفر کی کارروائی ایک دن بھی ہموار طریقے سے نہیں چل سکی ہے۔ ووٹر لسٹ پر نظرثانی کے معاملے پر حکمراں جماعت اور اپوزیشن اپنے اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی میں مسلسل خلل پڑا ہے اور بل کی منظوری سمیت تمام قانون سازی کا کام ہنگامہ آرائی کے دوران کیا گیا۔ جہاں اپوزیشن ووٹر لسٹ کے معاملے پر بحث کرانے کے مطالبے پر بضد ہے، وہیں حکمران جماعت آئینی انتظامات کا حوالہ دیتے ہوئے بحث کے لئےتیار نہیں ہے۔

صبح ایوان میں قانون سازی کے دستاویزات میز رکھنے جانے کے بعد ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے کہا کہ انہیں چار مختلف موضوعات پر بحث کے لیے قاعدہ 267 کے تحت تحریک التواء کے 19 نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ یہ تمام نوٹس ضوابط کے مطابق نہیں ہیں اس لیے انہیں قبول نہیں کیا گیا۔

یہ کہتے ہی اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے اٹھے اور تیز آواز میں بولتے ہوئے چیئر کی جانب بڑھے۔ وقفہ صفر شروع کرتے ہوئے، مسٹر ہری ونش نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے دنیش شرما سے کہا کہ وہ اپنا موضوع پیش کریں۔ اس دوران اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ آرائی تیز کردی۔ ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ یہ وقفہ صفر ہے، یہ ارکان کا وقت ہے، ایوان کو چلنے دیں۔ انہوں نے ارکان سے کہا کہ وہ اپنی نشستوں پر چلے جائیں۔ لیکن اس بات کا کوئی اثر نہیں ہواتو ڈپٹی چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔

صبح کارروائی شروع کرنے سے پہلے ڈپٹی چیئرمین نے ایوان کے سابق رکن ایل گنیشن کے انتقال کے بارے میں اراکین کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر گنیشن کا انتقال 15 اگست کو ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 80 سالہ ایل گنیشن نے سال 2016 میں مدھیہ پردیش کی نمائندگی کی، وہ ناگالینڈ کے گورنر بھی رہے۔ ان کے انتقال سے ملک ایک قابل رکن پارلیمنٹ اور منتظم سے محروم ہو گیا ہے۔ اراکین نے آنجہانی کے اعزاز میں خاموشی بھی اختیار کی۔

Popular Categories

spot_imgspot_img