امام بارگاہ حسن آباد رعناواری میں پرامن اختتام پذیر،شہدائے کر بلا کو شاندار خراج
فردوس وانی
سرینگر، : حضرت امام حسینؑ اور ان کے باوفا ساتھیوں کی لازوال قربانیوں کی یاد میں سات محرم الحرام کے موقع پر ایک پرامن اور منظم ماتمی جلوس آج جمعرات کواندرونی کاٹھی دروازہ میں واقع (بوٹہ راج کالونی )سے برآمد ہوا، جو طے شدہ راستے سے گزرتے ہوئے شام کے وقت امام بارگاہ حسن آباد رعناواری میں اختتام پذیر ہوا۔جلوس میں وادی کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے مرد، خواتین اور نوجوان عزاداروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
شرکاءنے نوحہ خوانی، مرثیہ خوانی اور سینہ زنی کے ذریعے شہدائے کربلا کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ جلوس کے دوران راستے میں کئی مقامات پر سبیلیں اور لنگر کا اہتمام کیا گیا، جہاں عزاداروں کو پانی، شربت اور کھانے کی اشیاءفراہم کی گئیں۔ممبر اسمبلی آغاروح اللہ اور سرینگر کے سابق میئر جنید متو نے عزاداروںپانی اورشربت تقسیم کی۔جلوس کی پیش قدمی کے دوران’یا حسینؑ‘، ’لبیک یا حسینؑ اورحسینؑ سب کا ہے‘ جیسے نعرے فضا میں گونجتے رہے، جس سے ماحول عقیدت اور سوز و گداز سے بھر گیا۔ جلوس کا مجموعی ماحول پ±ر امن اور منظم رہا۔حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
پولیس، سی آر پی ایف اور ٹریفک اہلکاروں کی بھاری نفری جلوس کے راستوں پر تعینات رہی، جبکہ کئی مقامات پر (سی سی ٹی وی کیمروں )کے ذریعے نگرانی کی جاتی رہی۔ ٹریفک کو متبادل راستوں کی طرف موڑ دیا گیا تھا تاکہ جلوس کے دوران کسی قسم کی رکاوٹ پیش نہ آئے۔عزاداروں کا کہنا تھا کہ محرم صرف ماتم کا مہینہ نہیں بلکہ ظلم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے کا پیغام بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسینؑنے حق اور سچائی کے لیے جان کا نذرانہ دے کر رہتی دنیا تک ایک مثال قائم کر دی۔جلوس کے اختتام پر امام بارگاہ حسن آباد میں خصوصی دعا کی گئی، جس میں ملک و ملت کے استحکام، کشمیر میں پائیدار امن اور اتحاد و بھائی چارے کی فضا کے فروغ کے لیے دعا مانگی گئی۔واضح رہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران محرم کے روایتی جلوسوں کی بحالی کے بعد یہ سات محرم کا جلوس بحسن و خوبی نکالا جانا امن و قانون کی بہتری کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔