جمعرات, جولائی ۳, ۲۰۲۵
24.2 C
Srinagar

امرناتھ یاترا 2025: بلند مقامات پر پہلی بار ٹیلی میڈیسن خدمات کا آغاز

سری نگر،:  شری امرناتھ یاترا 2025 کے دوران ایک تاریخی اقدام کے تحت پہلی بار بلند پہاڑی علاقوں میں ٹیلی میڈیسن سہولیات قائم کی گئی ہیں جو بالہ تل اور پنجترنی میں مکمل طور پر فعال ہو چکی ہیں۔یہ انقلابی پیش رفت ہندوستانی خلائی تحقیقاتی ادارے (اسرو) اور محکمہ صحت کشمیر (ڈی ایچ ایس کے) کے اشتراک سے ممکن ہوئی ہے، جس کا مقصد دشوار گزار یاترا راستوں پر حقیقی وقت میں ماہر طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔

اس نظام کے تحت، بالہ تل اور پنجترنی جیسے دور دراز مقامات پر تعینات میڈیکل ٹیمیں سیٹلائٹ سے منسلک جدید نظام کے ذریعے اعلیٰ درجے کے ڈاکٹروں سے براہ راست رابطہ قائم کر سکتی ہیں۔ اس سے فوری تشخیص، ماہر رائے اور شدید نوعیت کے مریضوں کا دور سے مؤثر علاج ممکن ہو گیا ہے، جس کے باعث ہنگامی انخلا کے معاملات میں بھی خاطر خواہ کمی آئی ہے۔حکام کے مطابق بالہ تل اور پنجترنی میں ٹیلی میڈیسن کے فعال ہونے سے اب دور دراز کیمپوں میں موجود یاتری بھی بروقت ماہر علاج کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں، جس سے نہ صرف زندگیوں کو بچایا جا سکتا ہے بلکہ طبی سہولیات کا دباؤ بھی کم ہوگا۔‘ٹیلی میڈیسن نظام میں جدید تشخیصی آلات، سیٹلائٹ کمیونیکیشن ٹرمینلز، ہائی ڈیفینیشن ویڈیو کانفرنسنگ، اور حقیقی وقت میں ڈیٹا شیئرنگ جیسے اہم فیچرز شامل ہیں، جو فرنٹ لائن میڈیکل ٹیم اور بڑے اسپتالوں کے درمیان ایک ورچوئل پل قائم کرتے ہیں۔

حکام کا مزید کہنا ہے کہ اس کامیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے اب ان سہولیات کو مزید چار اہم مقامات یعنی مقدس گھپا، شیش ناگ اور چندن واری تک توسیع دی جا رہی ہے، جہاں تنصیبات کا عمل جاری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرو کی خلائی ٹیکنالوجی کا صحت عامہ میں انضمام جغرافیائی طور پر دشوار، بلند اور آفات سے متاثرہ علاقوں میں طبی رسائی کو یقینی بنانے میں سنگ میل ثابت ہو رہا ہے۔

محکمہ صحت نے امرناتھ یاترا کے دوران طبی سہولیات کو مستحکم بنانے کے لیے 1,000 سے زائد طبی عملہ، بشمول ماہرین، ڈاکٹروں اور معاون اہلکاروں کو تعینات کیا ہے۔ اس کے علاوہ ایمرجنسی ایڈ سینٹرز ، موبائل میڈیکل یونٹس اور اہم مقامات پر بیس اسپتال بھی قائم کیے گئے ہیں۔یاترا سے قبل جان بچانے والے آلات کی دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے، جبکہ اونچائی سے جڑی بیماریوں، ایمرجنسی تیاری اور عوامی بیداری کے لیے تربیتی پروگرام اور آگاہی مہمات بھی چلائی گئی ہیں۔

یو این آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img