بدھ, جولائی ۱۶, ۲۰۲۵
20 C
Srinagar

کووِڈ کے بڑھتے معاملوں کے درمیان کیرالہ میں مانسون کی بیماریوں کا خدشہ

ترواننت پورم: کیرالہ میں کووڈ-19 کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان مانسون کی جلد آمد کے ساتھ ہی انفلوئنزا، موسمی فلو، ڈینگو، ملیریا، چکن گونیا اور ٹائیفائیڈ جیسی مانسون کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے

نیشنل کمیونیکیبل ڈیزیز پروگرام کے صلاح کار ڈاکٹر نریش پروہت نے کہا کہ کووڈ-19 اور مانسون کی بیماریوں کی علامات ایک جیسی ہیں جن میں بخار، جسم میں درد، تھکاوٹ، سر درد، گلے کی سوزش اور الٹی شامل ہیں، جس سے دونوں میں فرق کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس لیے لوگوں کے لیے ان بیماریوں کی مخصوص علامات کو جاننا ضروری ہے تاکہ درست اور بروقت توجہ دی جا سکے۔

نیشنل انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام کے پرنسپل انویسٹی گیٹر ڈاکٹر پروہت نے کہا ’’ بیماریوں کی مخصوص علامات کو غور سے دیکھنا چاہیے تب ہی فرق پہچانا جا سکتا ہے۔ ڈینگو اور ملیریا میں اکثر سردی لگنے اور جسم پر چکتوں کے ساتھ تیز بخار ہوتا ہے، ٹائیفائیڈ پیٹ میں درد اور بتدریج بڑھتا ہوا بخار، کووڈ-19، کھانسی اور سانس کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ ایک طبی ماہر کی صحیح تشخیص ،بیماری کی صحیح شناخت کرنے سے گمراہی سے بچا جاسکتا ہے۔ اگر کسی کو کووڈ- 19 ہونے کا شبہ ہو تو فوری طور پر خود کو الگ تھلگ کرنا بھی ضروری ہے۔‘‘ انہوں نے مشورہ دیا’’اپنی صحت کی نگرانی کریں، ماسک پہنیں اور وقت ضائع کیے بغیر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ صحیح بیماری جاننے کے لیے ٹیسٹ کروائیں، تاکہ بغیر کسی تاخیر کے صحیح علاج شروع کیا جا سکے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ علامات سے الگ بیماری کی شناخت کے لیے ٹیسٹ کروانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا ’’علامات کے مطابق ریورس ٹرانسکرپشن پولیمریز چین ری ایکشن (آر ٹی- پی سی آر) یا اینٹیجن ٹیسٹ کروائیں، نیز سی بی سی(کمپلیٹ بلڈ کاؤنٹ)، ڈینگو این ایس1 (نان اسٹرکچرل پروٹین 1) اور ایم پی (ملیریا پیرا سائٹ) ٹیسٹ کروائیں۔‘‘

Popular Categories

spot_imgspot_img