واشنگٹن،: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی درخواست پر شام پر عائد پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں اس اعلان کے بعد شامی صدر احمد الشرع نے بدھ کی شب شام کے نیوز چینل "الاخباریہ” پر نشر کی گئی ایک تقریر میں کہا کہ ان کا ملک صرف امن کا گہوارہ بنے گا۔
الشرع کا کہنا تھا کہ "شام کے روشن مستقبل کا آغاز اب ہو چکا ہے، آج سے ایک نئے شام کی تعمیر کا سفر شروع ہو گیا ہے”۔انھوں نے مزید کہا "شام اب جنگ کا میدان نہیں بنے گا اور ہم اپنی قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے … یہ وطن اپنے تمام شہریوں کا ہے، خواہ وہ کسی بھی فرقے سے تعلق رکھتے ہوں”۔
شامی صدر نے کہا کہ "ہماری خوشی صرف پابندیاں ختم ہونے پر نہیں بلکہ عرب اقوام کے اتحاد اور ان کے ہمارے ساتھ کھڑے ہونے پر بھی ہے”۔انھوں نے زور دیا کہ شام نے اپنی جدید تاریخ میں ایک الم ناک مرحلہ گزارا ہے، جو اس نظام کے تحت تھا جس کا سقوط ہوا۔
احمد الشرع نے کہا کہ "گزشتہ چھ ماہ کے دوران ہم نے اس تلخ حقیقت کا علاج کرنے کے لیے ترجیحات مقرر کیں جس کا شام شکار تھا … ہم بند دروازے کھولنے میں کامیاب ہوئے اور عرب و مغربی ممالک کے ساتھ اسٹریٹیجک تعلقات کے لیے راستے ہموار کیے”۔
کہنا تھا "ہم سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے پُر عزم ہیں، اور ہم تمام سرمایہ کاروں کو خوش آمدید کہتے ہیں کہ وہ دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھائیں”۔بدھ کے روز شہزادہ محمد بن سلمان، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شامی صدر احمد الشرع کے درمیان ریاض میں ملاقات ہوئی۔ سعودی خبر رساں ایجنسی "ایس پی اے” کے مطابق، ترک صدر رجب طیب اردوان نے اس ملاقات میں ٹیلی فون کے ذریعے شرکت کی۔
ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ نے کہا کہ شام پر سے پابندیاں اٹھانا اس ملک کی بقاء اور استحکام کے لیے ایک بڑا موقع ہے۔انھوں نے صدارتی طیارے میں قطر روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شام پر سے پابندیاں ختم کرنا مشرق وسطیٰ کے استحکام کے لیے نہایت اہم ہے۔
امریکی صدر کے مطابق "سعودی ولی عہد نے مجھے بتایا کہ شام پر عائد پابندیاں ختم کرنے سے وہاں کے لوگوں کو جینے کا موقع ملے گا”۔ٹرمپ نے بتایا کہ ان کی احمد الشرع سے ملاقات "بہت اچھی” رہی۔ انھوں نے شامی صدر کو "ایک طاقت ور شخصیت” قرار دیا۔ٹرمپ نے اپنے سعودی عرب کے دورے کو بھی "بہت شان دار” قرار دیا اور کہا کہ "ہمارے تعلقات بہت اچھے ہیں”۔
یواین آئی