سری نگر: کرائم برانچ کشمیر (اقتصادی جرائم ونگ) نے ہفتہ کے روز ریاستی نوڈل آفیسر، نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) جموں وکشمیر کی طرف سے ایک مواصلت حاصل کرنے کے بعد ایک کیس درج کیا ہے، جس میں مشن ڈائریکٹر کی طرف سے جاری کیے جانے والے ایک فرضی سلیکشن آرڈر گردش کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
ونگ کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ یہ فراڈ آرڈر کشمیر صوبے کے لئے مختلف پوسٹوں کے لیے امیدواروں کی عارضی سلیکشن فہرست برائے اطلاع نمبر SHS/NHM/J&K/HR/10259 مورخہ 10.05.202020 کو جعلی پایا گیا جو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کر رہا تھا اور اس سے عوام میں الجھن پیدا ہو رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ شکایت کے بعد، پولیس اسٹیشن کرائم برانچ کشمیر (اب اقتصادی جرائم ونگ) میں ایک ابتدائی جانچ شروع کی گئی۔
ان کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران، یہ بات سامنے آئی کہ کورونا وبا کے دوران، جموں و کشمیر ہیلتھ کیئر سروسز نامی ایک این جی اوکو ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز، کشمیر نے زیر آرڈر نمبر DHSK/JKHCS/2020-21/6466 مورخہ 22.03.2021 کو عملے کی کمی پر قابو پانے کے لیے کشمیر کے مختلف طبی بلاکوں میں رضاکارانہ افرادی قوت فراہم کرنے کے لیے منظوری دے دی۔
بیان میں کہا گیا کہ تاہم، مذکورہ این جی او کے انتظامی ممبران نے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت، اس منظوری کا ناجائز فائدہ اٹھایا اور انہوں نے دھوکہ دہی سے رضاکاروں سے رابطہ کیا اور این ایچ ایم کے تحت مستقل نوکریاں حاصل کرنے کے بہانے ان کے دستاویزات حاصل کیے، اور ان سے رقم بھی اکٹھی کی۔ اس کے بعد، انہوں نے مشن ڈائرکٹر، کے دستخطوں کو جعلسازی کرکے ایک جعلی انتخابی فہرست تیار کی۔
ملزموں کی شناخت عبدالقیوم نائیک ولد عبد العزیز نائیک ساکن چیک فیروز پورہ ٹنگمرگ، عبد القیوم خان ولد گل محمد خان ساکن ہارون حال اوم پورہ بڈگام، محمد اشرف حرہ ولد غلام نبی حرہ ساکن سرائے بالا سری نگر، مشتاق احمد صوفی ولد محمد سلطان صوفی ساکن شادی پورہ سمبل باںڈی پورہ اور ہلال احمد بہار ولد محمد صدیق بہار ساکن شادی پورہ سمبل بانڈی پورہ کے طور پر کی گئی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ اس ضمن میں نوٹس لیا گیا ہے اور پولیس اسٹیشن اقتصادی جرائم ونگ (کرائم برانچ کشمیر)
میں ایک باقاعدہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔