نئی دہلی: پاکستان نے بدھ کی صبح دعویٰ کیا کہ ہندوستانی فضائیہ نے آپریشن سندور کے دوران اپنی فضائی حدود سے ہی ہتھیاروں کا استعمال شہری آبادی کو نشانہ بنانے کے لیے کیا۔
پاکستانی حکومت نے ایک بیان میں الزام لگایا ہے کہ ہندوستانی فضائیہ نے پاکستانی پنجاب میں مریدکے اور بہاولپور میں بین الاقوامی سرحد کے پار اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں کوٹلی اور مظفر آباد میں لائن آف کنٹرول کے پار علاقوں کو نشانہ بنایا۔
پاکستان نے کہا کہ ہندوستانی اقدامات سے تجارتی فضائی ٹریفک کو ’سنگین خطرہ‘ لاحق ہے۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اپنے حساب سے وقت اور مقام پر مناسب طریقے سے جواب دینے کا مادہ رکھتا ہے۔
پاکستان کے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ ہندوستان نے کوٹلی، مریدکے، بہاولپور، چک امرو، بھمبر، گلپور، سیالکوٹ اور مظفر آباد میں دو مقامات پر حملے کیے ہیں۔
ہندوستانی مسلح افواج نے 22 اپریل کے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں پاکستان اور پی او کے میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے پر صبح 1:44 پر درست حملہ کیا۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے میں 26 شہری مارے گئے۔
ہندوستان نے پاکستان اور پی او کے میں اڈوں پر حملہ کیا جہاں سے دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور ہدایت کی جارہی تھی۔ آپریشن سندور کے کوڈ نام کے تحت رات بھر کیے گئے درست حملوں میں کل نو مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔
پاکستان کے جواب میں ہندوستان نے کہا ’’ہماری کارروائی مرکوز، ماپی گئی اور غیر جارحانہ نوعیت کے رہی ہے، کسی بھی پاکستانی فوجی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے۔ ہندوستان نے اہداف کے انتخاب اور حملے میں بہت تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہم اپنے اس عزم پر قائم رہے ہیں کہ اس حملے کے ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے گا۔‘‘
یو این آئی