جموں: جموں و کشمیر کی مصروف ترین شاہراہ سری نگر-جموں قومی شاہراہ کی مسلسل بندش نے نہ صرف سامان رسد کی نقل و حمل کو متاثر کیا بلکہ ہزاروں مسافروں اور سیاحوں کو بھی شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ اس صورت حال میں ضلع راجوری میں مقامی مساجد اور مندروں کے دروازے درماندہ مسافروں کے لیے کھول دیے گئے ہیں تاکہ انہیں فوری پناہ، کھانے پینے کی سہولیات اور آرام کی جگہ فراہم کی جا سکے۔
راجوری کے مقامی باشندوں اور مذہبی کمیونٹی نے انسان دوستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے مسافروں کو خوش آمدید کہا اور ان کے لیے بنیادی سہولیات مہیا کیں۔ ایک رضاکار کے مطابق، ’یہ وقت انسانیت کو ترجیح دینے کا ہے، اور ہم سب کا فرض ہے کہ مشکل میں ایک دوسرے کے کام آئیں۔‘قومی شاہراہ کی بندش کے بعد مغل روڈ کو متبادل راستے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، لیکن اب اس سڑک پر بھی گاڑیوں کا سیلاب امڈ آیا ہے۔ مختلف مقامات پر بدترین ٹریفک جام دیکھنے کو مل رہا ہے، جہاں سینکڑوں مسافر اور سیاح پھنسے ہوئے ہیں۔
شاہراہ پر سہولیات کی کمی، تنگ راستے اور ٹریفک کی مؤثر رہنمائی نہ ہونے کے باعث صورتحال دن بہ دن پیچیدہ ہوتی جا رہی ہے۔ کئی مسافروں نے شکایت کی کہ انہیں گھنٹوں سڑک پر رکنا پڑا جبکہ پینے کے پانی اور بیت الخلاء کی سہولیات بھی دستیاب نہیں تھیں۔
ادھر، ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور مغل روڈ پر نکلنے سے قبل ٹریفک پولیس یا متعلقہ کنٹرول روم سے رابطہ کریں تاکہ انہیں موجودہ صورتحال سے باخبر رکھا جا سکے۔مزید یہ کہ کچھ مقامات پر عارضی ریلیف مراکز بھی قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ درماندہ مسافروں کو فوری مدد فراہم کی جا سکے۔