سری نگر:سری نگر میں شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع ایشیا کے سب سے بڑے باغ گل لالہ کو آج یعنی بدھ کے روز لوگوں کے لئے کھول دیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ دن کے 2 بجے دیہی ترقی اور پنچایتی وزیر جاوید احمد ڈار اور وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی کی موجودگی میں باغ کو کھولنے کی رسم انجام دیں گے۔
دریں اثنا باغ کے باہر مقامی و غیر مقامی سیاحوں کی بھیڑ جمع ہوئی ہے جو باغ کے پر کیف نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لئے بے تاب نظر آ رہے ہیں۔
ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے سیاحوں میں خاصا جوش و خروش دکھائی دے رہا ہے اور وہ کشمیر کے تمام سیاحتی مقامات کے حسن و جمال کے لئے تعریفوں کے پل باندھ رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ باغ میں سیاحوں کے لئے تمام تر انتظامات کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاحوں کے لیے بہترتجربہ کو یقینی بنانے کے لیےایک آن لائن اور کیو آر کوڈ پر مبنی ٹکٹنگ سسٹم متعارف کرایا گیاہے، جو سری نگر ہوائی اڈے، ٹورسٹ ریسپشن سینٹر اور کئی ہوٹلوں پر دستیاب ہے۔
ایشیا کے سب سے بڑے باغِ گل لالہ (اندراگاندھی میموریل ٹیولپ گارڈن) میں امسال 1.7 ملین ٹیولپ بلب سیاحوں کی تفریح کے لئے تیار ہیں جن میں نیدر لیڈس سے در آمد کی گئی دو نئی قسمیں شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس سال باغ کے نظارے کو مزید رنگین و دلکش بنانے کے لیے دو نئی اقسام شامل کی گئی ہیں۔
ان کا کہنا ہے: ‘سال گذشتہ باغ میں ایک صف میں ٹیولپ کی 72 اقسام تھیں اس سال یہ تعداد بڑھ کر 74 ہو گئی ہے جس سے سیاح مزید مسحور کن نظارے سے محظوظ ہوں گے’۔
قابل ذکر ہے کہ سال گذشتہ صرف 25 دنوں کے مختصر وقت میں 4 لاکھ 65 ہزار سیاح اس باغ کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہوئے۔
ٹیولپس کی زندگی انتہائی مختصر ہوتی ہے اور یہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی معیشت کو فروغ دے رہی ہے اور وادی کشمیر کی سیاحتی صلاحیت میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
