انہوں نے کہا: ‘ظاہر سی بات ہے کہ لوگوں میں خدشات ہیں کیونکہ ایک ہی مذہب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے’۔
وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار پیر کو یہاں کو نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
وقف بل کے خلاف مظاہروں کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ‘ظاہر سی بات ہے لوگوں کو اس حوالے سے خدشات ہیں کیونکہ ایک ہی مذہب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘مذہبی ادارے ہر مذہب کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں کوئی ایسا مذہب نہیں ہے جس کے ادارے نہیں ہیں اور کوئی ایسا مذہب نہیں ہے جو خیراتی سرگرمیاں انجام نہ دیتا ہو’۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مسلمان وقف کے ذریعے خیراتی سرگرمیاں انجام دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا: ‘چن کر ایک مذہب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے تو ظاہر سی بات ہے کہ اس پر تناؤ ہوگا’۔
واضح رہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے وقف (ترمیمی) بل 2024 کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔





