جمعرات, نومبر ۶, ۲۰۲۵
7.8 C
Srinagar

’توانائی کا پاور ہاو¿س‘:18000میگاواٹ پن بجلی کی صلاحیت، 14867میگا واٹ کی نشاندہی

کل 31پن بجلی پروجیکٹ،6پروجیکٹوں پرNHPCکا کنٹرول :عمرعبداللہ

نیوزڈیسک

سری نگر:حکومت نے ہفتہ کے روز یہ جانکاری فراہم کی کہ جموں وکشمیرمیں قائم اور زیر تعمیر کل31پن بجلی پروجیکٹوںمیں سے نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن(NHPC)6پروجیکٹوںپرکام کرتا ہے جبکہ جموں وکشمیر اسٹیٹ پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن(JKSPDC)13پروجیکٹ اور انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (IPP)12ہائیڈرﺅ پاﺅر پروجیکٹوں کا انتظام کرتا ہے۔ وزیراعلیٰ عمرعبداللہ ،جن کے پاس پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کاچارج ہے،نے ممبراسمبلی عیدگاہ سری نگرمبارک گل کے ایک سوال کے تحریری جوان میں ایوان کو بتایاکہ 14867 میگا واٹ ہائیڈرو پاور کے اپنے پانیوں سے گزرنے کے ساتھ، جموں و کشمیر ہندوستان میں صاف توانائی کا پاور ہاو¿س بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پھر بھی، اس وسیع وعدے کے باوجود، آج تک صرف ایک حصہ یعنی 3500 میگاواٹ کا استعمال کیا جا سکا ہے۔ انہوںنے کہاکہ جموں وکشمیرکے آبی ذخائر سے پیداکی جانے والی کل 3500میگاواٹ میں سے 2250 میگا واٹ کا ایک اہم حصہ نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (HHPC) نے تیار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے قانون ساز اسمبلی کو بتایا کہ جموں و کشمیر کے مرکزی زیرانتظام علاقے نے 18000 میگا واٹ کی پن بجلی کی صلاحیت کا تخمینہ لگایا ہے، جس میں سے14867 میگا واٹ کی نشاندہی کی گئی ہے۔ پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے انچارج عمر عبداللہ نے ایوان کو بتایا کہ وادی چناب میں11283 میگاواٹ پن بجلی کی نشاندہی کی گئی ہے،دریائے جہلم میں3084 میگاواٹ اور راوی بیسن میں500 میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی ہے۔پاﺅرڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے انچارج وزیرعمرعبداللہ نے ایوان کومزید بتایا کہ ابھی تک صرف 3540.15 میگاواٹ بجلی حاصل کی گئی ہے۔ جن میں سے2250 میگاواٹ سنٹرل سیکٹر میں،1197.4 میگاواٹ یو ٹی سیکٹر میں اور 92.75میگاواٹ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز آف موڈ میں۔ انہوںنے کہاکہ جموں وکشمیرمیں31پن بجلی پرجیکٹوںمیں سے نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن(NHPC)6 پروجیکٹوں کا انتظام کرتا ہے، جبکہ جموں وکشمیر اسٹیٹ پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن(JKSPDC)13 پروجیکٹ اور انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (IPP)12ہائیڈرﺅ پاﺅر پروجیکٹوں کا انتظام کرتا ہے۔ادھر وزیر برائے جل شکتی جاوید احمد رانا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تخمینہ شدہ پن بجلی کی صلاحیت 18,000 میگاواٹ ہے جس میں سے 1,4867 میگاواٹ کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔وزیر موصوف ایوان میں آج وزیر اعلیٰ کی جانب سے رُکن اسمبلی مُبارک گُل کے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔اُنہوںنے ایوان کو بتایا کہ چناب بیسن میں 11,283 میگاواٹ، جہلم بیسن میں 3,084 میگاواٹ اور راوی بیسن میں 500 میگاواٹ کے صلاحیت کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ نشاندہی شدہ صلاحیت میں سے اَب تک 3,540.15 میگاواٹ (23.81فیصد) کا اِستعمال کیا جا چکا ہے جس میں یوٹی سیکٹر (جے کے ایس پی ڈِی سی) میں 1,197.4 میگاواٹ، سینٹرل سیکٹر (این ایچ پی سی ) میں 2,250 میگاواٹ اور 31 منصوبوں کے تحت آئی پی پی موڈ میں 92.75 میگاواٹ شامل ہیں۔وزیر نے سولر پاور پروجیکٹوں کے بارے میں بتایا کہ اَب تک 4,648 سرکاری عمارتوں اور 5,463 رہائشی گھروں میں سولر پاور پلانٹس نصب کئے گئے ہیں، جن کی بالترتیب پیداواری صلاحیت 41,367 اور 34,300 میگاواٹ ہے۔اُنہوںنے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں 111 گیگاواٹ کی تخمینہ سولر پاور صلاحیت ہے جس کا زیادہ تر حصہ لداخ میں واقع ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں اب تک میگا سائز کے سولر پاور پروجیکٹ کو ترقی نہیں دی گئی کیوں کہ یہاں کی ٹپوگرافی کی وجہ سے کسی ایک جگہ پر 100 میگاواٹ کے سولر پارک کے لئے 500 ایکڑ زمین کی نشاندہی مشکل ہے۔وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ یو ٹی جموں و کشمیر میں مختلف سکیموں اور منصوبوں کے تحت جنہیں زیادہ تر مرکزی وزارت برائے نئی اور قابلِ تجدید توانائی (ایم این آر اِی) نے سپانسر کیا ہے، 75 میگاواٹ کی مجموعی گنجائش والے روف ٹاپ سولر پاور پلانٹس نصب کئے جا چکے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ اس وقت رہائشی گھروں پر روف ٹاپ سولر پاور پلانٹس کی تنصیب ڈسکامز(ڈِی آ¾ی ایس سی او ایم ایس) کے ذریعے ”پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا“کے تحت کی جا رہی ہے۔ اِس سکیم کے تحت 1 کلو واٹ کے لئے 55,000 روپے پر 36,000 روپے سبسڈی، 2 کلو واٹ کے لئے 1,10,000 روپے پر 72,000 روپے سبسڈی، اور 3 کلو واٹ کے لئے 1,59,500 روپے پر 94,800 روپے کی سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔وزیر نے یہ بھی بتایا کہ برقی یا یوٹیلیٹی کھمبوں، ایچ ٹی اورایل ٹی تاروں اور ٹرانسفارمروں کی خریداری پروکیورمنٹ وِنگ کے ذریعے کی جاتی ہے۔اِس موقعہ پر ارکان اسمبلی ایم وائی تاریگامی، بلونت سنگھ منکوٹیہ، نظام الدین بٹ، تنویر صادق، شکتی راج پریہار اور معراج ملک نے ضمنی سوالات اُٹھائے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img