سری نگر:سری نگر کی ایک عدالت نے 7 مارچ کو سیاحتی مقام گلمرگ میں منعقدہ متنازعہ فیشن شو پر اس شو کے منتظمین دو ڈیزائنرز اور ای ایل ای انڈیا ایڈیٹر کو نوٹس جاری کیا ہے۔
اسپیشل موبائل مجسٹریٹ سری نگر کی عدالت نے عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے لیڈر عادل نذیر خان کی طرف سے ایڈوکیٹ نوید بختیار کے ذریعے دائر کی گئی شکایت کے بعد گلمرگ میں فیشن شو کا انعقاد کرنے والے ڈیزائنرز شیون اور نریش اور ای ایل ایل ای انڈیا کے ایڈیٹر ان چیف کے نام پری کاگنی زنس نوٹس جاری کیا ہے۔
عادل نذیر خان نے خان نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (سی جے ایم)، سری نگر کی عدالت میں بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 210 کے تحت ایک شکایت درج کرائی تھی جس میں دفعہ 296 (عوامی مقامات پر فحش حرکات اور گانوں سے نمٹنا)، 299 (جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی حرکتیں، مذہبی جذبات کو مجروح کرنا) کے تحت گلمرگ میں منعقدہ فیشن شو کے منتظمین کے خلاف فحاشی، رمضان کے مہینے میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور سرعام شراب نوشی کرنے پر کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اس شکایت کو سی جے ایم سے سپیشل موبائل مجسٹریٹ سری نگر کو منتقل کر دیا گیا۔
عدالت نے ڈائریکٹرز اور ایڈیٹر کو پری کاگنی زنس نوٹس جاری کر دیا ہے اور سماعت کی اگلی تاریخ 8 اپریل 2025 مقرر کی ہے۔
واضح رہے کہ وادی کشمیر کے مشہور سیاحتی سیاحتی مقام گلمرگ میں 7 مارچ کو منعقدہ فیشن شو اس وقت متنازع بن گیا تھا جب اس کی ویڈیوز اور تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
وادی کے سیاسی، سماجی، مذبی و عوامی حلقوں میں اس پر شدید غم و غصہ پایا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے اس شو کے متعلق کہا تھا: ‘ اس شو کے لئے حکومت سے کوئی اجازت طلب کی گئی نہ اس میں سرکار کا کوئی انفراسٹرکچر استعمال کیا گیا اور نہ کسی سرکاری افسر نے اس میں شرکت کی’۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود انتظامیہ کو تحقیقات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے کہ آیا منتظمین نے کسی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔
دریں اثنا ای ایل ایل ای انڈیا نے فیشن شو کی ریل کو نیچے اتارا اور ڈیزائنرز شیون اور نریش نے غیر مشروط معافی مانگی تھی۔
یو این آئی